ورلڈکپ میں پاکستان کا ٹیک آف تو اچھا نہ رہا جس کے بعد بھارت سے شکست نے گرین شرٹس کے اوسان خطا کردیئے۔
اس تمام تر صورتحال کے باعث آج رن ریٹ کا مسئلہ درپیش ہے، کچھ ہوش سے کھیلا ہوتا تو حالات مختلف ہوتے۔
گرین شرٹس کی پرفارمنس مایوس کن، ماہانہ لاکھوں بٹورنے والے تِھنک ٹینک کے دماغ ماؤف، کسی کو یہ خیال ہی نہ رہا کہ ٹورنامنٹ کے فارمیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے جاکر رن ریٹ انتہائی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
ویسٹ انڈیز سے پہلا میچ ڈراؤنا خواب ثابت ہوا، انگلینڈ سے زیادہ رنز بنوا دیئے، بلے بازوں نے آسٹریلیا اور پھر بھارت کیخلاف ہتھیار ڈال دیئے۔
لیکن پھر بھی کان پر جوں نہ رینگی، رن ریٹ بہتر کرنے کی پرواہ نہیں کی، کم ہدف کے باوجود نیوزی لینڈ اور افغانستان سے آخری اوور میں میچز جیتے۔
اس تمام تر صورتحال کا خمیازہ گرین شرٹس کو آج بھگتنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے پاکستان کو اب ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں رسائی کیلئے کل بنگلادیش کیخلاف 316 رنز کے مارجن سے فتح سمیٹنی ہوگی جو تقریباً ناممکن نظر آتا ہے، تاہم اگر بنگلادیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو گرین شرٹس کا ٹورنامنٹ اسی وقت ختم ہوجائے گا۔