اسلام آباد: شریک چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق صدر آصف زرداری نے وفاقی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ اب تو گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے، لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آگیا ہے۔
احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے ساتھ جو ہوا وہ ظلم ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں، ان پر لگایا جانے والا الزام بڑا بھونڈا ہے۔
سابق صدر نے سوال کیا کہ کیا رانا ثناءاللہ اپنی گاڑی میں منشیات لے کر جائیں گے؟ مجھ پر بھی ایسا ہی منشیات کا کیس بنایا گیا تھا، مجھے منشیات کیس سے نکلتے 5 سال لگ گئے، میرے کیس میں برآمدگی کوئی نہیں تھی، اس کیس میں ڈالی گئی ہے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میرےکیس کی سزا بھی سزائے موت تھی اور رانا ثناءاللہ پر بنائے گئے کیس کی سزا بھی موت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے میری گرفتاری لی نہیں، میں نے گرفتاری دی ہے، یہ گرفتاریاں ہوتی رہیں گی لیکن ہم مقابلہ کریں گے اور گرفتاری دے کر بھی ہم مقابلہ کررہے ہیں۔
سابق صدر نے کہا کہ اب تو انہوں نے آپ کی گاڑیوں پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے، ان سے ملک چل نہیں رہا، لگتا ہے بندر کے ہاتھ میں استرا آ گیا ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے وزیراعظم کی تقریر سنی؟ جس پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بونگے کی باتیں میں کیوں سنوں، میرے پاس وقت نہیں۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ایک اعلیٰ شخصیت کے خلاف لندن میں ایک کیس بن رہا ہے، یہ کیس امریکا تک جائے گا، اس کیس کی تحقیقات لندن اور امریکا میں ہو رہی ہیں، جب ہماری حکومت آئے گی تو نیب اس کیس کا نوٹس لے گا، میرے انٹرویو میں یہ ہی تو اصل بات تھی۔
انہوں نے کہا کہ فل الحال اس حکومت کو طاقتور قوت کی سپورٹ ہے، سیاستدانوں اور میڈیا کو کمزور لوگ قابو کرتے ہیں اور یہ زیادہ دیر نہیں چلے گا۔
چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے سوال پر سابق صدر نے جواب دیے بغیر خدا حافظ کہہ کر چلے گئے۔