انگلینڈ کی بھارت کے خلاف جیت کے بعد اب پاکستان کیلئے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانا مزید مشکل ہوگیا ہے۔ گرین شرٹس کو اب میگا ایونٹ کے سیمی فائنل میں رسائی پانے کیلئے بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ یہ دعا بھی مانگنی ہوگی کہ انگلینڈ کو نیوزی لینڈ کے خلاف اپنے آخری لیگ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑے، کیوں کہ اس صورت میں رن ریٹ سرفراز الیون کے آڑے نہیں آئے گا۔
واضح رہے کہ سابق کرکٹر باسط علی نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارت کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ پاکستان ٹیم سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرے، اس لئے وہ انگلینڈ سے جان بوجھ کر ہار سکتا ہے، اور ہوا بھی یہی۔ بھارت کے بنگلادیش اور سری لنکا سے ابھی میچز باقی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس انداز میں بلو شرٹس افغانستان سے کھیلے وہ سب نے دیکھا، لوگ نہیں کہیں گے کہ وہ جان بوجھ کر ہارے، بھارت ایسے انداز میں کھیلے گا کہ کوئی بات بھی نہیں کرسکے گا، جب وہ آسٹریلیا سے کھیلے تھے تو اس میچ میں ڈیوڈ وارنر نے اچھی بیٹنگ نہیں کی۔
باسط علی نے دعویٰ کیا کہ 1992 کے ورلڈکپ میں نیوزی لینڈ لیگ اسٹیج میں پاکستان سے جان بوجھ کر ہارا تھا، عمران خان بھی اس بات سے اتفاق کریں گے، کیویز اپنے ہی ملک میں سیمی فائنل کھیلنے کیلیے ہارے تھے۔