ہالینڈ میں قومی ائیرلائن پی آئی اے کا آپریشن بحال کرنے کی بجائے، انتطامیہ کروڑوں روپے کی جائیدادیں کرائے پر دینے کی تیاریاں کررہی ہے۔
ہالینڈ میں رہنے والی پاکستانی کمیونٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یہاں سے پی آئی اے کا آپریشن بحال کرائیں اور کرپشن میں ملوث افسران کو احتساب کے کٹہرے میں لائیں۔
ہالینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں واقع قومی ائیرلائن پی آئی اے کا آفس بھوت بنگلے کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔
آج نیوز ہالینڈ کے نمائندے جب پی آئی اے آفس پہنچے تو وہاں ہو کاعالم، نہ آدم نہ آدم زاد۔
اسٹیشن مینیجر خلیل مغل بھی پی آئی اے کی دوگاڑیوں کی طرح یہاں سے غائب تھے۔
پی آئی اے کا یہ آفس بھی آپریشن کیلئے تیار ہے، لیکن یہاں کا بھی وہی حال، میز، کرسیاں، کمپوٹر سب موجود ہیں، نہیں ہے توبس پی آئی اے کا ملہ موجود نہیں ہے۔
پی آئی اے کی مہنگی ترین جائیداد 2013 سے بند ہے، ایک محتاط اندازے کے مطابق دونوں جائیدادوں کی قیمت تقریبا سولہ لاکھ یورو ہے۔ جو پاکستانی کروڑوں روپے بنتی ہے۔
ہالینڈ میں پاکستانی کمیونٹی بہت بڑی تعداد میں موجود ہے، لیکن یہاں پی آئی اے کا آپریشن 2013 سے بند ہے۔
چیئرمین پی آئی نے جائیداد بحالی کا وعدہ کیا، کرائے پر نہ دینے کی یقین دہانی کرائی لیکن ایک بار پھر یہ قیمتی جائیدادیں کرائے پر دی جارہی ہیں، جن کے خریدار بھی آرہے ہیں۔