چالیس ہزار روپے کے پرانے پرائز بانڈ کی فروخت آج سے بند کر دی گئی، اکتیس مارچ دو ہزار بیس کے بعد چالیس ہزار کا پرانا بانڈ صرف کاغذ کا ٹکڑا رہ جائے گا، اسٹیٹ بینک نے غیر رجسٹرڈ بانڈ کی تبدیلی کے لئے طریقہ کار کا اعلان کردیا۔
حکومت کا دستاویزی معیشت کی جانب ایک اور قدم، چالیس ہزار کے پرائز بانڈ کی فروخت بند ہوگئی۔ اب قرعہ اندازی بھی نہیں ہوگی، بانڈ اکتیس مارچ دو ہزار بیس کے بعد ناقابل قبول ہوں گے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے چالیس ہزار والا بانڈ پریمئیم پرائز بانڈ میں تبدیل ہوسکےگا۔ چالیس ہزارکےبانڈ سے سیونگ سرٹیفکیٹ خریدے جاسکتے ہیں
جبکہ چالیس ہزار بانڈ کی ادائیگی اسٹیٹ بینک، نیشنل بینک اور دیگر مخصوص بینکوں کے ذریعے بینک اکاؤنٹ سے ہوگی۔
ایک اندازے کے مطابق چالیس ہزار روپے مالیت کے بانڈز میں سرمایہ کاری کا حجم دو سے تین سو ارب روپے ہے۔