بی جے پی رہنما نے مسلم نوجوانوں کے گلے کاٹنے کی دھمکی دے دی۔
مودی سرکار کے الیکشن جیتنے کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے استحصال، ان پر ہجوم کے حملوں سمیت دیگر پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ عام طور پر اس طرز کی ویڈیو مسلمان متاثرین کی جانب سے سوشل میڈیا پر وائرل کی جارہی ہیں جس میں ہندو انتہاپسند ان کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں ۔
حال ہی میں الیکشن کے اختتام کے بعد لوک سبھا میں تقریب حلف برداری کے دوران بھی مسلمان ارکان کے داخلے پر وہاں جے شری رام کے نعرے سے ان کا استقبال کیا گیا تھا۔
اب مودی کی جماعت بھارتی جنتیا پارٹی کے ایک رہنما نے مسلم نوجوانوں کو گلا کاٹنے کی دھمکی دی ہے۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سویم باپوراو نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلم نوجوان آدیواسی خواتین کے استحصال میں ملوث ہیں۔
باپوراو تلگانہ کے عادل آباد سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد ان کیخلاف شکایت پولیس تھانے میں درج کروا دی گئی ہے ، ان کیخلاف یہ شکایت کانگریسی رہنما ساجد خان نے درج کروائی ہے۔
ساجد خان نے مطالبہ کیا ہے کہ باپو راو کا الزام سراسر جھوٹ پر مبنی ہے اور وہ رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ۔ انہوں نے باپوراو سے فوری طور پر الزام واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
Source: news18.com