Aaj Logo

اپ ڈیٹ 20 مئ 2019 07:52am

جنازے پر نیم برہنہ رقص کی روایت

ہمارے ملک میں انتقال ہونے کے بعد کچھ دنوں تک غم منانے کی روایت رہی ہے۔ لیکن دنیا میں ایک ملک ایسا بھی ہے جہاں میت کو دفناتے وقت لواحقین رقص کرتے نظر آتے ہیں۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب و غریب روایت چین کے کچھ دیہی علاقوں میں رائج ہے۔ جہاں کسی شخص کی موت ہونے پر جنازے کے دوران غیراخلاقی رقص کروایا جاتا ہے۔ جسے عرف عام میں اسٹرپ ڈانس کہتے ہیں۔

لیکن اب دور کی تبدیلی کے ساتھ ہی یہ روایت بھی جدید شکل لے چکی ہے۔ اب شوہر کی موت ہونے پر بیوی اسٹرپ ڈانسرز کو بلاتی ہے۔ جہاں یہ سب مل کر رونے کا ڈرامہ کرتے ہیں۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ ایسا کرکے وہ اپنے شوہر کو آخری تحفہ دیتی ہیں۔

چین کے دیہی علاقوں میں یہ روایت برسوں سے چلی آرہی ہے۔ یہاں کسی شخص کی موت پر لڑکیوں کا غیراخلاقی رقص جنازے کا حصہ بن چکا ہے۔ یہ لڑکیاں لاش کے ارد گرد ناچتی نظر آتی ہیں۔

دیہاتیوں کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو غیراخلاقی رقص کرنے سے مرنے والے شخص کے آخری سفر میں زیادہ لوگ جمع ہوتے ہیں جس سے مرنے والے کی روح کو سکون ملتا ہے۔

لیکن اب چین کی حکومت اس عجیب و غریب روایت کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کرنے کی ٹھان چکی ہے۔ جس سے اسٹرپ ڈانسرز کے سامنے زندگی گزارنے کیلئے ایک نیا بحران کھڑا ہوتا نظر آرہا ہے۔

چینی حکومت نے سال 2006 اور 2015 میں اس روایت پر پابندی لگانے کیلئے کئی اقدامات اٹھائے تھے۔ لیکن اس کے باوجود چین کے دیہی علاقوں میں آج بھی یہ روایت جاری ہے۔

Read Comments