کراچی: ٹیچرکی جانب سے طلبہ و طالبات کو غیر اخلاقی موضوعات پر اسائمنٹ دینے کے خلاف طالب علم عدالت پہنچ گیا۔
نجی یونیورسٹی کے ٹیچر کی جانب سے طلبہ و طالبات کو غیر اخلاقی موضوعات پر اسائمنٹ دینے کے خلاف طالب علم ثوبان جاوید نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ٹیچر شمائل موراج طلبہ و طالبات کو غیر اخلاقی اسائنمنٹس کرنے پر مجبور کر رہے ہیں، اسلامی معاشرے میں غیر اخلاقی موضوعات پر اسائنمنٹس ناقابل قبول ہیں. اس طرح کی اسائنمنٹس سے طلبہ اور طلبات میں بے چینی اور عدم تحفظ پایا جاتا ہے،
طالب علم ثوبان نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ٹیچر شمائل موراج طلبہ و طالبات کو غیر اخلاقی موضوعات پر اسائنمنٹ دے رہے ہیں، جس سے طالبہ وطالبات میں عدم تحفظ پایا جاتا ہے، ٹیچر کو فوری برطرف کیا جائے۔ عدالت صوبائی حکومت اور ایچ ای سی کو اس معاملے پر کارروائی کاحکم دے۔
طالب علم کے مطابق انکار پر حراساں کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
درخواست ایڈووکیٹ عثمان فاروق کے توسط سے دائر کی گئی عثمان فاروق کا کہنا ہے کہ اس طرح کے معاملات کی روک تھام کے لیے حکومت ایک مانیٹرنگ کا نظام مرتب کرے، ایچ ایی سی اور صوبائی حکومت کو اس معاملہ کو دیکھنا چاہیے۔