پشاور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ منصوبہ خیبرپختونخوا حکومت کے گلے کی ہڈی بنتا جارہا ہے۔ پشاور بی آر ٹی منصوبہ پر صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ آج نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عوام کے پیسے کو بی آر ٹی پر ضائع کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ناقص منصوبہ بندی، ڈیزائن پروجیکٹ کے کام میں غفلت برتی گئی۔ نکاسی آب جیوٹیکنکل رپورٹ میں خامیوں کے باعث منصوبے میں تبدیلیاں کی گئی۔ تکمیل میں عوامی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ناقص منصوبہ بندی کے باعث ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا۔ مستقبل میں موجودہ سگنلز سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ پی سی ون میں شور اور شہریوں کی نجی آزادی کا خیال نہیں رکھا گیا۔ پیدل سفر کرنے والے لوگوں کی گزرگاہوں کا خیال بھی نہیں رکھا گیا۔
رپورٹ میں بی آر ٹی منصوبے کو بہتربنانے اور منسلک اداروں کے احتساب پر کیلئے اقدامات بھی تجویز کیے گئے ۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر معیاری منصوبہ سے جگہ جگہ کریک آنے لگے ہیں۔ ناقص منصوبہ بندی سے وابستہ اداروں کا احتساب کیا جائے۔ ٹریفک کا مناسب بندوبست کرکے شہریوں کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔ ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے اسپیڈ بریکر بنائے جائیں۔ بزرگ شہریوں کو روڈ کراس کی مناسب سہولتیں دی جائیں۔
رپورٹ کے مطابق پشاور میں نکاسی آب کا مناسب بندوبست کیا جائے اور پی ڈی اے کو منصوبے پر مشاورت جلد سے جلد کرنی چاہیے۔ یاد رہے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تئیس مارچ کو منصوبہ کا افتتاح کرنے سے انکار کردیا تھا اور صوبائی انسپکشن ٹیم کو دس روز میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔
جس کے بعد گزشتہ روز سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور ڈی جی پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو عہدوں سے ہٹادیا گیا تھا۔