اسلام آباد:بجلی چوری کی روک تھام کے قوانین میں ترمیم کے بعد بجلی چوری سنگین جرم قرار دیدیا گیا ، اس حوالے سے سزائیں بھی انتہائی سخت تجویز کر دی گئیں۔
جہاں ملک بھر میں لوڈشیڈنگ جاری ہے تو وہیں حکومت نے بجلی چوری کو روکنے کے لیے نئی تجاویز کی منظوری کروا کر اسے سنگین جرم قرار دیدیا ہے۔ قومی اسمبلی سے منظوری اور صدر سے توثیق کے بعد نیا قانون نافذالعمل ہوچکا ہے۔ نئے قانون کے تحت بجلی چوری اب ایک سنگین جرم قرار دیا گیا ہے جس کا مقدمہ الیکٹریسٹی یوٹیلیٹی کورٹ میں چلایا جائیگا۔ نئے قانون کے تحت بجلی چوروں کی بغیروارنٹ گرفتاری عمل میں لائی جا سکے گی اور یہ ناقابل ضمانت ہوگی۔
نئے قانون کے مطابق بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں سے چوری کرنیوالوں کو دفعہ چار سو باسٹھ ایچ کے تحت تین سال تک قید با مشقت یا ایک کروڑ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ بجلی کی ڈسٹری بیوشن لائنوں پر کنڈا ڈالنے والوں کو 3 سال تک قید یا تیس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
میٹر ٹمپرنگ کی صورت میں بھی سخت سزائیں شامل کی گئی ہیں۔ اب بجلی چوروں کے خلاف ملک گیر کریک ڑاو¿ن کرنے کیلئے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی جارہی ہیں جو پولیس کے ساتھ ملکر ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف قانون کے تحت فوری اور بلا امتیاز کاروئی عمل میں لائیں گی۔ وزارت پانی و بجلی کی جانب سے بارہا یہ بات دہرائی گئی ہے کہ بجلی نہ تو مفت پیدا ہوتی ہے اور نہ ہی مفت تقسیم کی جاتی ہے۔ ملک پہلے ہی بجلی کے شدید بحران سے نبرد آزما ہے۔