اسلام آباد: بھارت کے انتہا پسند میڈیا نے بھی آخری کار اپنی ہٹ دھرمی کو تھوڑی دیر کے لئے نظرانداز کرتے ہوئے پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز میں چھپنے والے آرٹیکل میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستانی طیاروں نے صرف 90 سیکنڈز میں مگ 21 بائسن طیارہ مار گرایا۔
دوسری جانب بھارتی پائلٹ گرانے والے پاکستانی پائلٹ حسن محمود صدیقی کی بھی سوشل میڈیا پر خوب تعریفیں کی جا رہی ہیں۔
پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے دو طیارے مار گرائے تھے جس کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی طیاروں کو مار گرانے والے پاکستانی پائلٹ اسکواڈرن لیڈر حسن محمود صدیقی کی تصاویر گردش کرنے لگیں۔ پاک فضائیہ کے ہیرو اسکواڈرن لیڈر حسن نے بھارتی جنگی طیارے کو نشانہ بنایا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین نے قوم کے اس ہیرو کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، ہمیں آپ پر فخر ہے، آج آپ نے بھارتی طیاروں کو گرا کر ایم ایم عالم کی یاد تازہ کردی۔
پاک فضائیہ کے بہادر سپوت اسکوارڈن لیڈر حسن محمود صدیقی نارتھ کراچی میں عثمان پبلک اسکول کے طالبعلم رہ چکے ہیں۔ انہوں نے 1999ءمیں عثمان پبلک اسکول سے میٹرک کیا۔ اسکوارڈن لیڈر حسن کے اسکول کے ساتھی احمر خان نے بتایا کہ حسن کو بچپن سے ہی فوج میں جانے کا شوق تھا۔
حسن کے والد کا نام محمود عالم ہے۔ حسن اسکول میں ایم ایم عالم کے بیٹے کے نام سے مشہور تھے۔ انہیں پاک فضائیہ میں جا کر دشمن کے دانت توڑنے کا جذبہ تھا۔ ڈرائنگ کی کلاس میں حسن لڑاکا طیاروں کی تصاویر بناتے تھے۔