بھارت میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک سو ستاون ہوگئی جبکہ تین سے زائد لوگوں کا تاحال علاج جاری ہے ۔ جمعرات کی رات کو ضلع گلگھاٹ اور جورہاٹ میں شراب پینے کے بعد اچانک کئی مزدور بیمار پڑ گئے جبکہ بارہ اسہی رات کو اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ۔
واقعے کے بعد بی جے پی کی حکومت کو کانگریس کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اپوزیشن جماعت کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ واقعے کی سی بی آئی انکوائری کروائی جائے کیونکہ ریاست آسام کی تاریخ میں کبھی بھی اتنی سنگین نوعیت کا واقعہ نہیں ہوا ۔
ایکسائز وزیر نے ضلعی حکام کو فوری طور پر غیر قانونی شراب بنانے والے کارخانوں کیخلاف کریک ڈاون کرنے کی ہدایت دے دی ہے ۔ کارروائی کے دوران اب تک بائیس افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ادھر واقعے کے خلاف بڑے پیمارنے پر احتجاجی مارچ کیا گیا ہے جس میں لوگوں نے حکومتی وزراء کے پتلے نذر آتش کیے۔
Source: Gulf News