اسلام کے بنیادی عقائد میں سے عقیدہ توحید کے بعد عقیدہ رسالت کی باری آتی ہے اور تمام مسلمانوں کا جس طرح اس امر پر یقین ہے کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اسی طرح تمام مسالک اور مکتبہ فکر کا اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ آںحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبی ہیں اور ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔
مگر اس کے ساتھ ساتھ شیعہ اور سنی کتب میں اس حوالے سے بھی احادیث موجود ہی،ں جن کی رو سے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا:
جابر بن سمرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد بارہ امیر(خلیفہ) ہوں گے، پھر آپ نے کوئی ایسی بات کہی جسے میں نہیں سمجھ سکا، لہٰذا میں نے اپنے قریب بیٹھے ہوئے آدمی سے سوال کیا تو اس نے کہا کہ آپ نے ﷺ فرمایا: یہ بارہ کے بارہ (خلیفہ) قبیلہ قریش سے ہوں گے۔ سنن ترمزی حدیث 223
حالیہ دنوں میں ایک نام نہاد عالم عبداللہ بن منیب نے گیارہواں امام اور خلیفہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے نام ایسا پیغام جاری کردیا کہ ہر شخص استغفار کہنے پر مجبور ہو جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عبداللہ بن منیب نے کسی نامعلوم مقام پر ایک پریس کانفرنس کی، جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر گردش کررہی ہے۔
اس شخص نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میں اسلام کا گیارہواں امام اور خلیفہ راشد ہوں اور میرے بعد امام مہدی آنے والے ہیں۔
جو شخص میری اور میرے پیروکاروں کی مخالفت کرے گا وہ راندہ درگاہ ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان اور جنرل قمر جاوید باوجوہ بھی میری اتباع کریں ورنہ انہیں اللہ کے غیض وغضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اس نے پاکستانی نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کے نوجوانوں کو ہدایت کرتا ہوں کہ وہ عالمی بغاوت میں میرے ساتھ شامل ہو جائیں، کیونکہ میں امامت کا محافظ ہوں۔
اپنی تقریر میں اس نے کشمیراور فلسطین کے مسلمانوں کی حالت زار پر بھی بات کی۔