پولیس حکام کہتے ہیں بھکاری براہ راست جرائم میں ملوث ہوں یا نہیں انکے روپ میں وارداتیں کرنے والے ضرور پکڑے جاتے ہیں۔
کراچی میں شہری ایک جانب اسٹریٹ کرمنلز سے تنگ تو دوسرئ جانب شہر میں گھومتی بڑی تعداد بھکاریوں کی ہے جو وبال جان بن جاتے ہیں۔
پولیس حکام کی جانب سے گداگروں کے خلاف کریک ڈاون تو کیا گیا لیکن افسران کا کہنا ہے کہ اب تک ایسی کوئی گرفتار عمل میں نہ آئی جو براہ راست جرائم میں ملوث ہو لیکن بھکاریوں کے جرائم میں ملوث ہونے سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ایس پی مرتضٰی بھٹو کے مطابق کچھ واردتیں ایسی ضرور رپورٹ ہوئیں جن میں جرائم پیشہ عناصر نے گداگروں کا روپ ڈھا کر وارداتیں کی۔ جرائم پیشہ عناصر لوگوں کی نظر سے بچنے کیلئے بھکاریوں کا روپ اپنالیتے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہاب چائلڈ پروٹیکشن سینٹرز کا قیام عمل میں آگیا ہے جس پر کہیں بھی منظم بھکاریوں کے گروہ کی بھی اطلاع یا شکایت ہوتی ہے تو فوری کارروائی کی جاتی ہے۔