گزشتہ چند ماہ میں ان گنت سلیبریٹیز نے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں اپنے ساتھ پیش آنے والے جنسی ہراسگی کے واقعات کو دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ می ٹو اور ٹائمز اپ مہم ہالی ووڈ سے نکل کر ہر شعبہ ہائے زندگی کے افراد کےاندوہ ناک تجربات کی آواز بنی۔ بولی وڈ میں رادھیکا آپٹے، رچا چڈھا، سوارا بھاسکر اور کونکونا شرما کے بعد تنوشری دتہ نے بھی اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو دنیا کہ سامنے کھول کررکھ دیا۔ بولی وڈ اداکارہ نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انڈسٹری میں کیسے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا ہمارا ملک بہت منافق ہوچکا ہے۔ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ بھارت میں می ٹو مہم کیوں نہیں چل رہی۔ یہ تب تک نہیں چلے جب تک اس بات کو نہیں مانا جائے گا کہ 2008میں میرے ساتھ کیا ہوا۔ لیکن اس کا عام تاثر یہ ہے کہ تنوشری نے جنسی ہراسگی کے خلاف آواز آٹھائی تھی اور اب وہ انڈسٹری میں نہیں ہے۔ تنوشری نے مزید کہا ہالی ووڈ میں می ٹو سال دو سال پہلے شروع ہوئی لیکن انڈیا میں یہ کئی برس پہلے شروع ہوگئی تھی۔ میڈیا فیلڈ میں پہلی فرد تھی جس نے اس پر آواز اٹھائی تھی۔ سب نے دیکھا کہ کیا ہوا تھا۔ سال 2008 میں تنوشری نے ایک اداکار پر ان کے ساتھ ایک گانے کی شوٹ کے دوران غیر اخلاقی حرکت کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ تنوشری نے کہا کہ اس اداکار نے ان کیلئے چیزیں اتنی ناقابلِ برداشت کردی تھیں کہ بالآخر انہیں گانا چھوڑنا پڑا۔ Hindustan Times بشکریہ