عیدالاضحیٰ مسلمانوں کا مقدس دینی تہوار ہے، اس موقع پر اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک حج کی ادائیگی کی جاتی ہے اور مسلمان جوش و خروش کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں جانوروں کی قربانی دے کر سنتِ ابراہیمی بھی ادا کرتے ہیں۔
عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے، اب ہر شخص کا رجحان، منڈی جانور اور قصابوں کی جانب مرکوز ہوجائے گا۔ ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ قربانی کے لئے اچھا اور خوبصورت جانور لائے لیکن کئی بار دھوکا بھی ہوجاتا ہے بظاہر ٹھیک ٹھاک نظر آنے والا جانور کسی نقص کی وجہ سے قربانی کے لائق نہیں رہ پاتا تو ہر مسلمان کے لئے اس بات کا جاننا ضروری ہے کہ کس جانور کی قربانی ہوسکتی ہے اور کس جانور کی نہیں۔
حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کھڑے ہوکر ہاتھ کے اشارے سے ارشاد فرمایا کہ 'چار جانوروں کی قربانی جائز نہیں
٭ ایسا جانور جس کا کانا پن ظاہر ہو
٭ ایسا بیمار جانور جس کی بیماری واضح ہو
٭ ایسا جانور جس کا لنگڑا پن واضح ہو
٭ ایسا لاغر جانور جس کی ہڈیوں میں گودا نہ رہا ہو۔
حوالہ:نسائی شریف، باب نمبر 2004، حدیث نمبر 4376
حضور اکرم نورِ مجسم ﷺ کے فرمان کے مطابق ان چار جانوروں کی قربانی جائز نہیں تو جانور کی خریداری سے قبل ان چاروں چیزوں کو دھیان میں رکھیں تاکہ سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی درست طریقے سے عمل میں لائی جاسکے۔
اللہ پاک ہمیں دکھاوے سے بچنے اور سنتِ ابراہیمی کی ادائیگی درست طریقے سے انجام دینے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔