یہ بات تو آپ کے علم میں بھی ہوگی کہ پچھلے کچھ عرصے میں آب و ہوا کس قدر تبدیل ہوئی ہے جس کے باعث درجہ حرارت اور موسم پر واضح فرق پڑا ہے۔ جب درجہ حرارت پر فرق پڑتا ہے تو ظاہر سی بات ہے گلیشیرز کے پگھلنے کا عمل بھی تیز ہوگیا ہوگا۔ ایسے میں سوئٹزرلینڈ کے ایک سائنسدان کا کہنا ہے کہ اگر گلیشیئرز کو کمبل سے ڈھک دیا جائے تو اس کے پگھلنے کے عمل کو 70 فیصد تک آہستہ جاسکتا ہے۔ گلیشیئرز کو ڈھانپنے سے سورج کی روشنی ان تک نہیں پہنچ پاتی جس کی وجہ سے وہ زیادہ وقت ٹھنڈے رہ پاتے ہیں۔ تاہم رون گلیشیئر اب بھی انتہائی تیزی کے ساتھ سکڑ رہا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں اس کی موٹائی میں تقریباً 40 فٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ This could reduce melting by as much as 70%. Read more: https://t.co/0aDT46y6B1 pic.twitter.com/HtFhKxkJn4 — World Economic Forum (@wef) June 22, 2018 سوئٹزر لینڈ کے علاوہ اٹلی اور جرمنی بھی گلیشیئرز کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے کمبل سے ڈھانپا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ سائنسدان مصنوعی برف باری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بچاؤ کے لئے اور بھی مختلف تجربے کررہے ہیں۔ سائنسدان مختلف پمپس کے ذریعے سمندر ہی کا پانی آرکٹک سی کے اوپر چھڑک رہے ہیں۔ جبکہ پانی کے اندر ایسے اسٹرکچرز تیار کئے جارہے ہیں جس سے برف کی تہوں کو کمزور ہونے سے بچایا جاسکے۔ گلوبل وارمنگ ایک عالمی مسئلہ بن گیا ہے اور سائنسدان اس کے اثرات کو کم کرنے کے لئے مختلف تجربے کررہے ہیں۔