نیو دہلی: مائیکرو بلاگنگ سوشل سائٹ ٹوئٹر میں ایک نیا بگ دیکھا گیا جس کی وجہ سے ٹوئٹر نے اپنے 330 ملین صارفین سے اکاؤنٹ کا پاس ورڈ تبدیل کرنے کا کہا تاکہ ان کا اکاؤنٹ اس بگ سےمحفوظ رہے۔
اس بگ کے زریعے آپ کے اکاؤنٹ کا پاس ورڈ چوری کیا جاسکتا ہے جس کی وجہ سے ٹوئٹر نے فوراً اپنے صارفین کو پاس ورڈ تبدیل کرنے کا کہا۔
ٹوئٹر نےاس بگ کا ذکر لوگوں کے سامنے پبلک بلاگ پر کیا اور لوگوں کو یہ یقین دلایا کہ کمپنی کی تحقیقاتی ٹیم نے یہ مسئلہ حل کردیا ہے اور کسی بھی صارفین کی کوئی بھی معلومات کا غلط استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
البتہ ٹوئٹر نے تمام صارفین کو اپنے اکاؤنٹ کا پاس ورڈ تبدیل کرنے پر ذور دیا ہے اورپاس ورڈ تبدیل کرنے کیلئے پاس ورڈ سیٹنگ پر جائیں۔
ٹوئٹر کے چیف ٹیکنیکل آفسر پارگ اگروال نے صارفین کے اکاؤنٹ کی سیکیورٹی بڑھانے کیلئے چند ٹپس بتائے ہیں۔
٭ٹوئٹر پر اپنا پاس ورڈ تبدیل کریں اور ہر اس جگہ سے پاس ورڈ تبدیل کریں جہاں پرانا والا پاس ورڈ لگایا گیا ہو۔
٭ایسے پاس ورڈ کا انتخاب کریں جس کا اندازہ لگانا بےحد مشکل ہو اور وہ پاس ورڈ اپنے کہی اور استعمال نہ کیا ہو۔
٭لوگن ویریفیکیشن کے آوپشن جسے ٹو فیکٹر کے نام سے بھی جانا جاتے اسے استعمال کریں اور اپنے اکاؤنٹ کی سیکیورٹی بڑھائیں۔
٭پاس ورڈ منیجر کا استعمال کرتے ہوئے ہر ایپ کیلئے مشکل اور انوکھے پاس ورڈ کا انتخاب کریں۔
اگروال نے ٹوئٹر کی ایپ میں دیکھے جانے والے اس نئےبگ کے بارے میں بتاتے ہوئے اپنے بلاگ میں لکھا کہ'ہم پاس ورڈ کو محفوظ رکھنے کیلئے ایک پروسز کا استعمال کرتے ہیں جسے 'ہیشنگ' کہا جاتا ہے اور اس پروسز کی مدد سے پاس ورڈ کے ہر حرف کو ایک نمبر دیا جاتا ہے جس کی مدد سے ہر صارفین کا ایک انوکھا پاس ورڈ سیٹ ہوجاتا ہے۔ '
'البتہ اس نئے بگ کی وجہ سے ہیشنگ پروسز میں کچھ خرابی دیکھی گئی جس کی وجہ سے پاس ورڈ ز کے ہر حرف کو نمبر دینا مشکل ہوگیا ۔ یہ خرابی ہم نے خود اپنے سسٹم میں ڈھونڈی لیکن اسے جلدی ہی ختم کردیا گیا اور اگلی بار ہم ایسے اقدام لیں گے جس کی مدد سے ہمارا سسٹم بگ سے محفوظ رہ سکے۔'
بشکریہ: زی نیوز