دانتوں کی سفیدی کے لئے اضافی وائٹنِنگ ٹوتھ پیسٹ اور ایلیکٹرِک برش بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ تجویز کیا جاتا ہے کہ کھانے کے بعد پابندی سے دانت صاف کرنے چاہیئں اور ان میں خلال بھی کرنا چاہیئے۔ البتہ کھانے کے فوراً بعد دانت صاف کرنے سے فائدے کے بجائے نقصان ہوسکتا ہے۔ کھانے کے دوران منہ میں خارج ہونے والی شوگر اور ایسڈ دانتوں کی قدرتی چمک کو وقتی طور پر ختم کر دیتی ہے۔ لیکن کھانے کے فوراً بعد دانت صاف کر لینے سے یہ چمک مکمل طور پر خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ اس لئے کھانے کے بعد ایک گھنٹہ ٹہر کر دانت صاف کرنے چاہیئں۔ اگر نہیں تو کھانے سے پہلے کم از کم آدھ گھنٹہ پہلے دانت صاف کریں اور کھانے کے بعد کلی کرلیں۔ دانتوں سے داغ دھبے دور رکھنے کا بہترین طریقہ تمباکو نوشی اور گٹکے سے پرہیز ہے۔ اس کے علاوہ چائے کافی یا سوڈا پینے کی ذیادتی بھی دانتوں کی سفیدی ختم کر دیتی ہے۔ البتہ اسٹرا کا استعمال نمایاں طور پر دانتوں کی پیلاہٹ کم کرنے میں مدد دیگا۔ دانتوں کی صفائی اور سفیدی کے لئے ان چیزوں کا استعمال کریں۔ سبزی اور پھل جنک فوڈ کھانا ختم کردیں اور اپنی غذا میں فائبر سے بھرپور پھل اور سبزی جیسے سیب، گاجر، اسٹرابیری اور سلاد کے پتوں کا استعمال بڑھا دیں۔ دودھ دوددھ اور دودھ سے بنی اشیاء جیسے دہی یا لسی استعمال کرنے سے بھی منہ کا اندرونی پی ایچ لیول بڑھ جاتا ہے جس سے دانتوں کو چمک عطا ہوتی ہے۔ ناریل اور تِل کا تیل ناریل کے یا تِل کے تیل سے کلی کرنے سے دانتوں میں جما پلاک اور ٹارٹر ختم کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے استعمال سے مسوڑہوں کی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔ دو کھانے کے چمچ تیل سے پانچ منٹ تک کلی کریں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے کلی کریں۔ اس عمل کے بعد کم از کم آچھے گھنٹے تک کوئی چیز نہ کھائیں۔ دانتوں کی کسی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لئے یہ عمل بے حد مفید ہے اس لئے اسے روزانہ دن میں دو مرتبہ کریں۔ نیم اور مسواک نیم یا مسواک کی ڈنڈیاں بہترین انتخاب ہیں۔ ان ڈنڈیوں کو برش کی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ نیم کے پتے چبانے سے دانتوں کا رنگ خراب ہونے سے بچ جاتا ہے۔ سیب کا سرکہ پانی اور سیب کا سرکہ برابر مقدار میں لے کر آپس میں ملا لیں۔ اس پانی سے دو تین منٹ تک کلی کریں۔ کیلا اور کینو کیلے یا کینو کے چھلکے کی اندرونی سطح کو روزانہ دانتوں پر ملنے سے بھی دانتوں کی سفیدی میں اظافہ ہوتا ہے۔ Thanks to MissKyra