کوئٹہ:چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہمارے قانون سازوں کے پاس قانون سازی کیلئے وقت نہیں۔
منگل کو کوئٹہ میں وکلاء برادری سے خطاب کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات بہت زیادہ ہیں،30،30 سال سے کیسز عدالتوں میں پڑے ہیں، ججز کے پاس کام زیادہ ہے،اسی لئےکیسز جلد نہیں نمٹتے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں میں پیش ہونے والا سائل ہر تاریخ پر جیتا مرتا ہے، وکلاء کو ججز کے ساتھ بھرپور تعاون کرنا چاہیے، وہ ہڑتال نہ کریں اور ہمارا ساتھ دیں۔
چیف جسٹس نے کہاکہ وکلاء اپنےآپ کولاچارکہیں توشرم آتی ہے،وکلاء کو اپنے حق کیلئے خود لڑنا ہوگا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ ہمارے پاس قانون سازی کااختیار نہیں ہے، جس کے پاس قانون سازی کااختیار ہے وہ نہیں کرتے، ان کے پاس قوانین کو اپ ڈیٹ کرنے کا وقت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی حقوق کاحل ہماری اولین ترجیح ہے، جولوگ بدلنے کی کوشش نہیں کرتے ان کی حالت نہیں بدل سکتی، ہمیں مل جل کر کوششیں کرنی ہیں، نظام عدل میں خامیاں ہیں اسے دور کرنے کیلئے میرا ساتھ دیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے وکلاء کےمطالبات کوحل کرنے کیلئے3ہفتوں کاوقت دیا۔