فرانس میں بیکری کے ایک مالک سیڈرک ویوڑمزدور کی قوانین کی پابندی نہ کرنے کی وجہ سے حکومت نے 3 ہزار 6 سو ٖڈالر (4 لاکھ پاکستانی روپے)کا جرمانہ لگا دیا گیا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق مالک کا جرم صرف اتنا تھا کہ وہ اپنی بیکری کیلئے کافی محنت کررہا تھا اور گزشتہ سال گرمیوں کے موسم میں اس نے ایک بھی چھٹی نہیں کی۔ جی ہاں! جرمانہ کی یہ سزا جتنی عجیب معلوم ہورہی ہے اتنی ہی یہ خبر سچ ہے۔
آپ کو بتاتے چلے کہ ہر ملک کی اپنی ایک خاص بات ہوتی ہے اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ فرانس کو دنیا کو خوبصورت ملک مانا جاتا ہے اور فرانسیسی بڑیڈ(روٹی) کو کافی اہمیت دینے کی وجہ سے مانے جاتے ہیں۔
البتہ اسی وجہ سے فرانس میں کچھ ایسے قوانین بنائے گئے ہیں جن سے وہاں کے رہنے والوں کو یہ معلوم ہے کہ کون سی روٹی کو کیا کہتے ہیں اور بیکری کتنے دکھلی رہنی چاہیے۔
ان قوانین کے مطابق بیکری ہفتے میں ایک دن ضرور بند رہنی چاہیے اور اسی وجہ سے بیکری کے مالک ویوڑ پر جرمانہ عائد کردیا گیا کیونکہ وہ اپنی بیکری پورا ہفتہ کھلا رکھ کر وہاں کام کرتے تھے۔
رپورٹ میں بیکری کھلی رکھنے کی وجہ بھی بتائی گئی ہے کہ ویوڑ کی بیکری فرانس میں کافی مشہور تھی اور گاہکوں کی زیادہ مانگ کی وجہ سے اسے زیادہ کام کرنے کی ضرورت تھی تاکہ زیادہ روٹی بنائی جاسکے، جس کی وجہ سے مالک نے پورا ہفتہ کام کرنے کا فیصلہ کیا اور آخر میں گورنمنٹ نے اس پر جرمانہ چارج کردیا۔
علاقہ کے لوگ بیکری کے مالک کا ساتھ دیتے ہوئے گورنمنٹ سے یہ قانون ختم کروانے کی سفارش کررہے ہیں، اس کے علاوہ لوگوں کی گورنمنٹ سے یہ مانگ بھی ہے کہ وہ ویوڑ پر لگے جرمانے کو ختم کردیں کیونکہ ہر شہری کا یہ حق ہے کہ وہ خود اس چیز کا فیصلہ کرسکے کہ اسے ہفتے میں کتنے دن کام کرنا ہے اور کتنے دن نہیں۔
بشکریہ: اسکوپ شوپ