Aaj Logo

شائع 14 مارچ 2018 05:50pm

پشاور زلمی فاؤنڈیشن اور ڈیرن سیمی فاؤنڈیشن نے خدمت خلق کیلئے ہاتھ ملا لیے

پشاور زلمی فاؤنڈیشن اور ڈیرن سیمی فاؤنڈیشن نےدنیا بھر میں ضرورت مندوں میں خوشیاں بانٹنے کےلئے آپس میں ہاتھ ملالئے۔

دنیا کے مختلف حصوں میں موجود دو فاؤنڈیشنزنے قدم سے قدم ملا کرساتھ چلنے کا فیصلہ کیا ہے اور دونوں کا مقصد غربت کا خاتمہ ، صحت مندکھیلوں کی سرگرمیوں کےذریعے بچوں کو بہتر مستقبل کی فراہمی اور خوشیاں بانٹنا ہے۔

دبئی میں خلیج ٹائمز کےدفتر میں ایک تقریب میں دونوں فاؤنڈیشنز کےدرمیان اشتراک کی مفاہمتی یاداشت پردستخط کئےگئے۔اس موقع پر پشاور زلمی فاؤنڈیشن کےچیئرمین جاویدآفریدی اور پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے اپنے مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

 جاویدآفریدی نے اپنی فاؤنڈیشن کےتحت کئےگئےکاموں پرروشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ پشاور زلمی فاؤنڈیشن سینٹ لوشیا میں ڈیرن سیمی فاؤنڈیشن کو تمام کرکٹ کی ضروریا ت کا سامان مہیا کرے گی۔

جاویدآفریدی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور بالخصوص خیبرپختون خوا کا صوبہ دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ جاویدآفریدی نے کہاکہ انہوں نے ہمیشہ دہشتگردی کی مزمت کی ہے اور وہ ہمیشہ ایسے لوگوں کےلئے کام کرنا چاہتے ہیں جو دہشتگردی کےواقعات سے متاثر ہوں۔

تاہم  انہوں نے پشاور زلمی فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی جو صرف کرکٹ کی فروغ کےلئے ہی کام نہیں کرتی بلکہ دنیا بھرمیں ضرورت مندوں کی مدد اور انکی سپورٹ کرتی ہے۔

عام لوگ جس درد سے گزر رہے ہیں اور انہیں جن ضروریات کا سامنا ہے اسکو دیکھتے ہوئے انہوں فاؤنڈیشن بنانے کا فیصلہ کیا اور اب گلوبل زلمی کے جھنڈے تلے وہ تینتیس ممالک میں کام کررہے ہیں اور یہ تینتیس ممالک صرف کرکٹ ہی نہیں کھیلتے بلکہ دنیا بھرمیں مسکراہٹیں بکھیرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔

پشاور زلمی کےکپتان ڈیرن سیمی نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ پشاور زلمی صرف ایک کرکٹ ٹیم نہیں بلکہ انکی فیملی کا حصہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'میں جاویدآفریدی کی کرکٹ سے محبت اور انکے اندر کرکٹ کی سمجھ بوچھ کی بہت تعریف کرتا ہوں۔ ان کا لوگوں میں مسکراہٹیں بانٹنے کا خیال بہت ہی شاندار ہے'۔

ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ'میرا تعلق ایک ایسے گھرسے ہے جس نے بہت مشکل حالات دیکھے ہیں۔ میری ماں جب صرف سولہ سال کی تھی جب سے ہی سخت محنت کررہی ہے اور مجھے اندازہ ہے کہ یہ کچھ خاندان کےلئے کتنا ہی مشکل ہوتا ہے۔میں نہیں چاہتا کہ میرے ملک کے بچے وہ سب مشکل حالات دیکھیں جن سے میں گزر کر آیا ہوں ، میں ان کے لئے اور خوشیاں بانٹنے کےلئے کچھ کرنا چاہتاں ہوں، یہ میری طرف سے میری قوم کےلئے بہت چھوٹا سے حصہ ہوگا'۔

ڈیرن سیمی کا مزید کہناتھاکہ انہیں پاکستان اور بالخصوص پشاور میں بہت پیار ملا ۔ جہاں کےلوگ مجھے سیمی خان کہہ کر پکارتے ہیں۔

 ان کاکہناتھا کہ وہ بہت فخر محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی میں اپنا کردار ادا کیا۔ جاویدآفریدی نے اس موقع پر ڈیرن سیمی فاؤنڈیشن کو دس ہزار ڈالر امداد دینے کا بھی اعلان کیا اور سینٹ لوشیا میں کرکٹ کی فروغ کےلئے وہاں کرکٹ کا سامان بھی مہیا کرنے کا وعدہ کیا۔

Read Comments