Aaj Logo

شائع 16 فروری 2018 03:12pm

روز مرہ کے استعمال کی یہ دو چیزیں گاڑی کےدھویں جتنا آلودگی کا سبب بنتی ہیں

گاڑیوں کے دھویں سےزیادہ  روز مرہ استعمال کی جانے والی ان  دو چیزوں سے فضائی الودگی پیدا ہوتی ہے

چونکا دینے والی ایک نئی تحقیق سے  پتا لگا ہے کہ پرفیوم اور شمپو سے بھی اتنی ہی فضائی آلودگی  پیدا ہوتی ہے جتنی ایک گاڑی کے انجن سے پیدا ہوتی ہے۔

ماہرین  نے صارفین کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم بیوٹی مصنوعات کا استعمال کریں کیونکہ اس کے زریعے فضاء میں  پی ایم 2.5 پرٹیکل پیدا ہوتا ہے جو فضائی آلودگی کی ایک اہم وجہ ہے۔

یہ پرٹیکل  انسانوں میں سانس کی بیماری پیدا کرتا ہے  اور امریکا میں ہر سال 29 ہزار  نور سیدہ بچوں کی ہلاکت کا سبب بھی بن چکا ہے۔  اس سے پہلے ماہرین نے  ان ہلاکتوں اور بیماریوں کا تمام الزام  ٹریفک میں پیدا ہونے والی فضائی آلودگی پر لگایا تھا لیکن اب ان کا ماننا ہے کہ پرفیوم،  رنگ کی خوشبو اور شمپو کے زریعے بھی اتنی ہی فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے جتنی گاڑیوں سے  نکلے ہوئے دھویں سے پیدا ہوتی ہے۔

 امریکا کے  ماحولیاتی ایڈمنسٹریٹر  سے ڈاکٹر  جیسیکا گلمین کا کہنا  ہے کہ  صارفین  کو چاہیے کہ وہ کم سے کم مقدار میں ایسے پڑودیکٹ  کا استعمال کریں  یا پھر ایسی چیزوں کا استعمال کریں جس میں خوشبو نہ ہوں تاکہ فضائی آلودگی کم کی جاسکے۔

بشکریہ: deccan chronicle

Read Comments