تجربہ کار بولی وڈ کے شاعر اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر نے سونو نگم کے پچھلے سال دیے گئےمتنازعہ بیان کی حمایت کردی۔ معروف گلوکار سونو نگم کا کہنا تھا کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
حال ہی میں جاوید اختر نے بھی لوگوں کو مساجد میں اسپیکر استعمال نہ کرنے پر زوردیا ہے۔ جاوید آختر نے ٹوئٹر پر لکھا کہ'میں آپ کو بتاتے چلوں کہ میں سونو نگم کے علاوہ باقی تمام لوگوں سے اتفاق رکھتا ہوں جن کا یہ ماننا ہے کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔'
سال 2017 اپریل کے مہینے میں سونو نے ٹوئٹر پر اس متعلق اپنے متنازعہ بیان میں کہا تھا کہ 'خدا سب کو خوش رکھے، میں مسلمان تو نہیں البتہ مجھے صبح سویرے آزان کی وجہ سے آٹھنا پڑتا ہے اور کب تک اس زبردستی والےمذہب کابھارت میں خاتمہ ہوگا۔'
البتہ رپورٹ کے مطابق ان کا یہ بیان صرف مساجد کیلئے ہی نہیں تھا بلکہ مندروں سے آنے والی آوازوں کا بھی تھا لیکن غصہ میں وہ آزان اور اسلام کے خلاف بول پڑے۔
یاد رہے کہ کلکتہ پر مبنی ایک عالم سید شاہ عاطف ال قادری نے اس ٹوئٹ کو فتوہ قرار دے کر سونو نگم کو بال منڈوانے کا کہا جس کی وجہ سے گلوکار نے مئی24 کو ٹوئٹر استعمال کرنا بند کردیا۔
سال2017 میں اس ٹوئٹ کی وجہ سے گلوکار کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور اب حال ہی میں ہم نے جاوید اختر کو ان کی حمایت کرتے ہوئے دیکھا ہے جو کہ ایک افسوس ناک خبر ہے۔
This is to put on record that I totally agree with all those including Sonu Nigam who want that Loud speakers should not be used by the mosques and for that matter by any place of worship in residential areas .
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) February 7, 2018