جدید ریسرچ کا کہنا ہے کہ چہرے پر جھڑیا اور دانوں کی وجہ سے انسان اہم ڈپریشن کا نشانہ بنتا ہے۔ اس تجزیہ میں برطانیہ پر مبنی سب سے بڑی ڈیٹا بیس کمپنی (ٹی ایچ آئی این) ڈی ہیلتھ امپروومنٹ نیٹ ورک کا ڈیٹا بھی شامل ہے۔
تفتیش کار نے یہ معلوم کیا ہے کہ چہرے پردانے پیدا ہونے کے ایک سال تک ا نسان اہم ڈپریشن کا شکار رہتا ہے اور ایک عام انسان کے نسبت ایسے لوگوں میں63 فیصد ڈپریشن کاخطرے زیادہ ہوتا ہے۔
اس مطالعےسے یہ نتیجہ ملا ہے کے چہرے پر دانے والے مریضوں کا علاج جلد کرنا ضروری ہے اور اگر مریض کے مزاج میں کوئی منفی فرق آئے تو ماہر نفسیات سے ضرور رجوع کیا جائے۔
واضح رہے کہ اس مطالعے کے مطابق جلد کی بیماری اور نفسیاتی بیماری کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔ جب انسان جلد کی بیماری کا علاج کروانے کسی ڈاکٹر کے پاس جاتا ہے اس وقت ڈپریشن کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جلد کی بیماری اور نفسیاتی بیماری ایک دوسرے سے کتنا جڑے ہوئے ہیں۔
یہ مطالعہ بریٹش جرنل آف ڈرماٹولوجی میں پبلش کی گئی ہے۔
بشکریہ: ہندوستان ٹائمز