الیکٹرانک سگریٹ کو ای سگریٹ یا ویپر سگریٹ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بیٹری سے چلنے والی ایک ڈیوائس ہے۔جسے بالکل سگریٹ کی شکل دی گئی ہے۔الیکٹرانک سگریٹ میں تمباکو نہیں ہوتا بلکہ نکوٹین اور دیگرلکوئیڈ کیمیکل موجود ہوتے ہیں۔ جب یہ جلتی ہے تو اس میں موجود لکوئیڈ کیمیل بخارات یا بھاپ کی شکل میں خارج ہوتے ہیں،جنہیں انسان سانس کے ذریعے اپنے اندر لیتا ہے۔ ای سگریٹ کے فائدے ٭ الیکٹرانک سگریٹ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے عام سگریٹ کی طرح تار اور زہریلی گیسوں کا اخراج نہیں ہوتا،جو دوسروں کے لئے بھی خطرناک ہوتی ہیں۔ ٭ الیکٹرانک سگریٹ عام سگریٹ سے کم خطرناک ہوتی ہے کیونکہ اس میں تمباکو کے جلنے کا عمل نہیں ہوتا۔ ٭ ای سگریٹ ،تمباکو نوشی کرنے والے لوگوں کے لئے اس بری عادت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ ٭ ای سگریٹ میں ا سٹرابیری،ونیلا اور چیری جیسے کئی فلیورز پائے جاتے ہیں ۔ اس کا استعمال پینے والے کیلئےخوشگوار ثابت ہوتا ہے جبکہ عام سگریٹ خطرناک دباؤ کا سبب بنتی ہے۔ ٭ الیکٹرانک سگریٹ کا استعمال عام سگریٹ کی طرح دانتوں کو پیلا نہیں کرتا اور نہ ہی ہونٹوں کو خشک کرتا ہے۔ ای سگریٹ کے نقصانات ٭عموماً الیکٹرانک سگریٹ میں تمباکو موجود نہیں ہوتا،لیکن اس میں نکوٹین پایا جاتا ہے۔جس کا استعمال دل کی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ ٭ ایک تحقیق کے مطابق ،الیکٹرانک سگریٹ میں موجود کیمیکل 'پروپیلین گلائکول 'آنکھوں میں جلن اور سانس کی بیماری کاسبب ہوتا ہے۔ ٭ ای سگریٹ کا استعمال دماغ مین موجود ایک مرکب 'ڈوپامِن' کو متاثر کرتا ہے اور آپ کو اس کا عادی بنا دیتا ہے۔ ٭سال 2012 میں ہوئی ایک تحقیق کے مطابق ای سگریٹ نوجوانوں کے دماغ کو بڑھنے سے روکتی ہے۔ ٭ پولینڈ میں ہوئی ایک تحقیق کے مطابق ،ای سگریٹ میں موجود کیمیکل پھیپڑوں کے سرطان کی وجہ بنتا ہے۔ ٭ ای سگریٹ میں موبائل اور لیپ ٹاپ کی طرح ایک بیٹری لگی ہوتی ہے،جوسائز میں چھوٹی ہوتی ہے۔اگر بیٹری زیادہ گرم ہوجائے یا زیادہ چارج ہوجائے تو یہ آپ کے ہاتھ یا منہ میں پھٹ بھی سکتی ہے،اور آپ کی آنکھوں ،ہاتھوں اور چہرے کو زخمی بھی کر سکتی ہے۔ بشکریہ RD, Huffington post, Health Harvard