انڈیا کے سابق بلے باز سنجے منجریکر نے اپنی زندگی پر لکھی کتاب میں پاکستان کے کرکٹرز اور مداحوں کے حوالے سے بھی اپنے تجربات شیئر کیے ہیں۔
میں بتایا کہ 1989 میں وہ دورہ پاکستان کےدوران اپنی پرفارمنس کی وجہ سے مشہور ہونے لگے تھے۔ Imperfect سنجے نے اپنی کتاب
سنجے نے لکھا کہ انہوں نے دورے کے دوران پاکستان کھلاڑیوں بالخصوص عمران خان کو ایک مخصوص سٹائل کا سینڈل پہنے دیکھا تو انہیں بھی یہ سینڈل خریدنے کا شوق چرایا ۔
دورے کے اختتام پر وہ ٹنڈولکر کے ساتھ اکیلے ہی پشاور کی مارکیٹ جا پہنچے۔ اس مارکیٹ کی ایک تنگ گلی صرف ایسے ہی سینڈلز کی دکانوں پر مشتمل تھی۔
سنجے کے مطابق وہ دونوں کچھ دیر دکانیں دیکھتے رہے اور اتنی دیر میں لوگوں کو ہماری آمد کا پتا چلا اور ایک مجمع اکٹھا ہو گیا۔
سنجے کہتے ہیں کہ اتنے لوگوں کو دیکھ کر ان کے جذبات مِکس نوعیت کے تھے۔
ایک طرف انہیں لوگوں کا اس طرح ملنا اچھا لگ رہا تھا اور پہلی پہلی بار شہرت ملنے کی خوشی تھی تو وہیں ایک خوف بھی محسوس ہوا کہ کہیں لوگ ہمارے ساتھ برا سلوک نہ کریں۔
سنجےکے مطابق، ان کے خوف کی وجہ شارجہ میں پاکستانی مداحوں کا ہمیشہ سے جارحانہ رویہ تھا۔
لیکن یہاں پشاور میں ہم دو بھارتی کھلاڑی اکیلے سینکڑوں لوگوں میں موجود تھے اور ہمیں کسی نے برا بھلا نہیں کہا بلکہ صرف پیار دیا۔
آخر میں سنجے لکھتے ہیں کہ انہوں نے وہاں سے سینڈل خریدے اور پہنے اور انہیں ان سینڈلز کی قیمت بھی ادا نہیں کرنی پڑی بلکہ پاکستانیوں نے انہیں یہ سینڈل تحفے میں دے دیے۔