ہوائی سے تعلق رکھنے والے دو شخص ایلن روبنسن اور والٹر میک فارلین 60 سال سے ایک دوسرے کے قریبی دوست رہے۔ دونوں کی دوستی ہوائی کے ایک اسکول میں ہوئی جب دونوں ساتھ فٹبال کھیلا کرتے تھے۔
البتہ اتنے سال کی دوستی کے بعد دونوں کو جب یہ پتا چلا کہ وہ صرف ایک دوسرے کے دوست ہی نہیں بلکہ بھائی بھی ہیں تو دونوں چونک اٹھے۔
جی ہاں! دونوں نے علیحدہ ڈی این اے ٹیسٹ کروایا تاکہ وہ اپنے خاندان کا پتا لگا سکے۔ ایک رپورٹ کے مطابق میک فارلین اپنے والد کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تھے جبکہ روبنسن کو گود لیا گیا تھا۔
ڈی این اے میچنگ ویب سائٹ استعمال کرکے میک فارلین کو اپنے جیسے ایکس کروموزم نامی شخص دکھا جو ویب سائٹ پر 'روبی737' کے نام سے درج تھا۔
دوسری طرف روبنسن جو بوئنگ 737 طیارے سے پرواز کرتے ہوئے الوہا ائیر لائن پہنچے تھے انہوں نے بھی اپنے اباؤ اجداد معلوم کرنے کیلئے اسی ویب سائٹ کا استعمال کیا جس کے نیتجے میں یہ راز کھول گیا کہ 60 سال کے پرانےدوست ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔
تعلق کا پتا لگنے کے بعد انہیں اس بات کا بھی احساس ہوا کے دونوں ایک ہی ماں سے ہیں۔ دونوں نے یہ بات اپنے اپنے رشتہ داروں کو بتاتے ہوئے کہا کہ 'یہ بےحد حیران کن بات ہے' روبنسن کا کہنا تھا کہ 'میرے لئے یہ معلوم ہونا کرسمس کا سب سے اچھا تحفہ ہے'
روبنسن کا مزید کہنا تھا کہ'میں جب 19 سال کا تھا تو میرا چھوٹا بھائی گزر گیا تھا البتہ میرا کوئی بھتیجایا بھانجا نہیں اور مجھے لگتا تھا کہ میں اپنی ماں کا پتا کبھی نہیں لگا سکوں گا'
دونوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ ایک دوسرے کے بھائی نکلیں گےاور اب دونوں بھائی اپنی ریٹائرمنٹ کو خوشی سے منانے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
بشکریہ: نیوز اسکائے