انٹرنیٹ کے ارتقاء کے ساتھ ساتھ آن لائن ویڈیو گیمنگ میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ گیمنگ انڈسٹریز زیادہ سے زیادہ کمانے اور مقابلے میں اول رہنے کیلئے مختلف ویڈیو گیمز متعارف کرواتی رہتی ہیں، جن میں سے زیادہ تر تشدد پر مبنی ہوتے ہیں۔ ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق آپ نے 'کال آف ڈیوٹی' اور ریزیڈینشل ایول' جیسے گیمز کے بارے میں تو سنا ہوگا۔ یہ آن لائن گئیمنگ کی دنیا کے معروف گیمز میں سے ایک ہیں اور اپنی جارحانہ اور شدت پسندانہ مناظر کے باعث مشہور ہیں۔ حالیہ تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ اس طرح کے گیمز نوجوانوں کو علیحدگی پسند اور جارحانہ سوچ کے مالک بنا رہے ہیں۔ جبکہ سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کال آف ڈیوٹی جیسے گیمز ہمارے جذبات کو پروسیس کرنے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس طرح کے گیمز ہمارے دماغ سے ہمدردی کے جذبات کو ختم کرنے اور سنگدلی کے جذبات کو ابھارنے میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔ لویولا یونیورسٹی آف شکاگو کی پروفیسر لورا اسٹاک ڈیل کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 30 گھنٹے اس طرح کے گیمز کھیلنا اس نقصان دہ حالت کیلئے کافی ہوتا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ شوٹنگ گیمز الزائمر کی بیماری کا باعث بھی بن رہے ہیں۔