کسی بھی اسمارٹ فون کو ہیک کرنا اسکے صارف کی سوچ سے زیادہ آسان ہے۔ ایک بھارتی نژاد سائنسدان نے تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ اسمارٹ فون سینسرز نہ صرف اس فون کی معلومات بلکہ پاس ورڈز بھی ہیکرز کو فراہم کردیتے ہیں جس سے وہ کسی بھی موبائل کو با آسانی ہیک کرکے اس میں داخل ہوسکتے ہیں۔
ننیانگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی آف سنگاپور کے سائنسدان نے انکشاف کیا ہے اسمارٹ فونز میں گائے رواسکوپ اور پراکسی میٹی سینسرز موجود ہوتے ہیں اور ان میں سیکیورٹی نقص موجود ہیں۔
مشین لرننگ فارمولے کے تحت جب معلومات کا مجموعہ اسمارٹ فونز کے چھ مختلف سینسرز سے حاصل کیا گیا تو ریسرچ کے دوران ننانوے اعشاریہ پانچ فیصد محض تین مرتبہ کوشش کرنے کے بعد ان اینڈرائیڈ فونز کو ہیک کرلیا گیا۔
پہلے ہیک کرنے کی کامیابی کا تناسب پچاس پن نمبرز میں چوہتر فیصد تھا تاہم اب اس جدید این ٹی یو تکنیک کے ذریعے دس ہزار پنز کے ممکنہ مجموعے کو ہیک کیا جاسکتا ہے۔
این ٹی یو ریسرچر شوام بھاسن کی سربراہی میں سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران سینسرز کا استعمال کیا یہ پتہ چلانے کیلئے کہ آیا فون کا عنوان کیا ہے اور انگلی سے سنسر دبانے پر کتنے روشنی بلاک ہوئی ہے۔
تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ اسمارٹ فونز میں سیکیورٹی نقص اور خامیاں موجود ہیں کیونکہ سینسرز کے فون میں استعمال کی صورت میں فون میں موجود تمام معلومات اس میں ڈاون لوڈ ایپس کو منتقل ہوجاتی ہیں۔
تحقیق کے دوران رسرچرز نے اس میں مختلف ایپس بھی ڈاون لوڈ کیں جنہوں نے فون میں موجود سینسرز کے ذریعے تمام معلومات تک رسائی حاصل کرلی۔
Courtesy: zee news