اگر ملک کے بہادر نوجوانوں کی بات کی جائے تو سب سے پہلے دماغ میں مسلح افواج کا نام آتا ہے، لیکن اگر اسی بہادری کا مظاہرہ ایک عام شہری کریں تو یہ ایک بڑی فخر کی بات ہے۔ اپنی جان پر کھیل کر کسی اور کی جان بچانا کوئی آسان عمل نہیں اور ایک ہیرو کی یہی نشانی ہوتی ہے۔
حال ہی میں بھارت میں ہونے والے ایک حادثے میں 12 سالہ بچے نے اسی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے سینکڑوں لوگوں کی جان بچائی۔
جی ہاں! پانچویں جماعت کا طالب علم ، بھم یادیو نے چلتی ہوئی ٹرین کو روک کر سینکڑوں لوگوں کی جان بچائی اور بہادری کی ایک مثال قائم کردی۔
رپورٹ کے مطابق منگل پور گورنمنٹ اسکول کا یہ طالب علم اپنے گھر جارہا تھا جب اس کی نظر ٹوٹی ہوئی نرکاٹیاگنج پٹری پر پڑی، بھم فوری طور پر پٹری کے پاس آگیا اور آتی ہوئی ٹرین کو روکنے لگا۔
ٹرین میں بیٹھے درائیور کو اس بات کی خبر نہ تھی جس وجہ سے بھم نےشدید سردی ہونے کے باوجود اپنی لال کمیض کو ہوا میں آڑایا اور ٹرین رک گئ۔
عوامی دسٹرکٹ آفسر کا کہنا تھا کہ 'یقیناً یہ ایک بہادر عمل تھا، ہم بھم کو اس بہادری کا تحفہ ضرور دیں گے جس کی وجہ سے مسافروں کی جان بچ گئی' البتہ تحفے کا فیصلہ اب تک ان کی جانب سے نہیں کیا گیا۔
بھم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ شروع سے بہادری کی مثالیں سنتے آئے ہیں اور انہیں یہ بات کافی متاثر کرتی ہیں جس کے نتیجے میں انہوں نے یہ عمل سرانجام دیا۔
بشکریہ: اسٹوری پک