میرے دل عزیز پاکستانی بھائیوں، بری خبر کیلئے پیشگی معذرت چاہتا ہوں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں آپ کو شوارمہ کے نام پر کس طرح بیوقوف بنایا جارہا ہے؟
مجھے بھی شوارمہ پسند ہے، اس کا چٹ پٹا ذائقہ اور اس میں موجود گارلک مایو ساس بھی پسند ہے۔ لیکن جو شوارمہ آپ کھا رہے ہیں اس میں ایک مسئلہ ہے۔
اصل میں آپ شوارمہ کھا ہی نہیں رہے۔ پاکستان میں ملنے والا شوارمہ اصل میں روٹی میں لپٹے چکن اور سبزیوں کے سوا کچھ نہیں۔
تو پھر اصل شوارمہ کیسا ہوتا ہے؟
یہ سن کر شوارمہ لورز کی دنیا اتھل پتھل ہوگئی ہوگی، اصل میں شوارمہ کی تاریخ بہت پرانی اور اس کے بنانے والے انیسویں صدی کی خلافت عثمانیہ میں موجود تھے۔ جبکہ سلاخ میں گوشت پرو کر بھوننے والوں کا تعلق بحیرہ روم سے جا ملتا ہے۔ جبکہ اس کا زیادہ تر تعلق حالیہ ترکی سے ہے۔
اصل شوارمہ ایسا دکھتا ہے۔
لیکن پاکستانی ہونے کے ناطے ہم نے اسے بھی دیسی بنا کر برباد کر دیا ہے۔
سب سے پہلے تو اس میں ہر موسمی سبزی کو ڈالا نہیں جاتا لیکن ہم چکن شوارمہ کو سبزی شوارمہ بنا دیتے ہیں۔ اس میں صرف اچار کے چند ایک ٹکڑے اور ٹماٹر ڈلتے ہیں باقی چکن ہوتا ہے۔
جبکہ اسے مایو ساس میں نہلایا بھی نہیں جاتا، لیکن ہم ایسا کرتے ہیں کیونکہ ہم پاکستانی ہیں۔
شوارمہ کو موٹی ڈبل روٹی جیسے نان میں لپیٹا نہیں جاتا بلکہ اس کیلئے الگ سے ایک پتلا اور ہلکا روٹی جیسا نان تیار کیا جاتا ہے۔
یہ ہوتا ہے اصل شوارمہ، لیکن اگر آپ کو وہی موٹا سبزیوں سے بھرا اور مایو گارلک میں ڈوبا 'شوارمہ' پسند ہے تو اس میں کوئی مذائقہ نہیں۔ وہ بھی کھایا جا سکتا ہے۔