پاکستانی شادیاں رنگا رنگ٬ شاندار اور انتہائی پُرلطف ہوتی ہیں- ان شادیوں میں آپ کی ملاقات متعدد اقسام کے لوگوں سے ہوتی ہے٬ جیسے کہ کچھ خواتین کی آمد کا مقصد اپنی مطلوبہ خصوصیات کی حامل بہو تلاش کرنا ہوتا ہے یا پھر کچھ لوگوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ صرف کھانا کھانے آئے ہیں- اس کے علاوہ کہیں آپ کو نوجوان لڑکیوں کا ایسا گروپ دکھائی دیتا ہے جو اپنے نئے لباس کو ایک دوسرے کے سامنے بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہوتی ہیں- غرض یہ کہ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے مختلف لوگوں کے مختلف مقاصد ہوتے ہیں- آج کے آرٹیکل میں آپ کو لوگوں کی چند ایسی ہی دلچسپ اقسام کے بارے میں بتائیں گے جو ہر پاکستانی شادی میں آپ کو ضرور دکھائی دیں گی-
ایک عدد ناراض پھوپھا
عموماً پاکستانی شادیوں میں ایک عدد ناراض پھوپھا ضرور ہوتے ہیں جو بات بات پر منہ پھلا کر بیٹھ جاتے ہیں، پلیٹ میں بوٹی نہیں آئی تو ناراض، بارات لیٹ ہوگئی تو ناراض، تصویر کھنچوانے کیلئے نہیں بلایا تو ناراض۔ ان میں سے کچھ تو لینس لے کر گھوم رہے ہوتے ہیں، کسی نہ پوچھا، پھوپھا جی کیا ڈھونڈ رہے ہیں، بولے بیٹے ناراض ہونے کا بہانہ۔
دیگ والے چاچو/ماموں
پاکستانیوں کو کسی پر بھروسہ نہیں ہوتا، اسی لئے شادی کے کھانے پر بھی نگرانی کیلئے ایک عدد چاچو یا ماموں کو کھڑا کیا جاتا ہے، جو دیگوں پر نظر رکھتے ہیں کہ آیا ہال کے منتظمین میں سے کوئی ڈنڈی نہ مار لے۔ ایسے چاچو/ ماموں نگرانی کے وقت کسی کے سگے نہیں ہوتے، یہاں تک کہ اگر دولہا بھی کہہ دے کہ یہ میرا دوست ہے اسے ایک کولڈ ڈرنک دے دیں ، تو کہتے ہیں بیٹا حساب کی ہیں۔ کم پڑ جائیں گی۔ جبکہ کھانا بچانے میں ان کی مہارت سیکھنے لائق ہوتی ہے۔ بے شک آدھی بارات بھوکی جائے، لیکن کھانا ضرور بچاتے ہیں۔ اور وہی شادی کے بچے باسی کلچے اور نان ہفتہ دس دن تک ناشتے میں تل تل کر رکنے والے مہمانوں کو ناشتے میں چائے کے ساتھ کھلائے جاتے ہیں۔
دلہن سے بھی زیادہ تیار ہونے والی لڑکی
اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ شادی کی تقریب میں آپ کو صرف ایک دلہن دکھائی دے گی تو جناب یہ آپ کی غلط فہمی ہے- ہر پاکستانی شادی میں ایک لڑکی ضرور آپ کو ایسی دکھائی دے گی جو دلہن تو نہیں ہوتی لیکن اس کی مانند تیار ضرور ہوتی ہے- عموماً اس طرح کی تیاری دولہا اور دلہن کے بہنوں یا پھر قریبی دوستوں نے کر رکھی ہوتی ہے- یہ اس قدر دل تیار ہوتی ہیں کہ بعض اوقات بیچارہ دولہے کا ایمان بھی ڈگمگا جاتا ہے کہ کاش تھوڑا اور ڈھونڈ لیتا۔
رشتہ تلاش کرنے والی خواتین (ٹائپ اے)
شادی میں چند ہونہار بیٹوں کی مائیں ایسی حسین و جمیل٬ تعلیم یافتہ بہو تلاش کرتے ہوئے دکھائی دیتی ہیں جو کہ اپنی باقی زندگی گول روٹی بناتے ہوئے گزارنے کیلئے تیار ہو- ان خواتین کی شادی میں شرکت کا بنیادی مقصد ہی اپنا شکار آسانی سے تلاش کرنا ہوتا ہے- بھلے ہی ان کے بیٹے گوندھے ہوئے آٹے کے پچکے ہوئے پیڑے جیسے کیوں نہ ہوں۔
رشتہ تلاش کرنے والی خواتین (ٹائپ بی)
یہ بیٹیوں کی مائیں ہوتی ہیں جو اپنے لیے foreign return داماد تلاش کر رہی ہوتی ہیں اور ساتھ ہی لڑکے کے خرچ پر ہی امریکہ میں قیام کرنے کے خواب بھی دیکھ رہی ہوتی ہیں- یقیناً پاکستانی شادی ایسے لوگوں کی ملاقات کیلئے ایک بہترین موقع ہوتی ہے- جبکہ ایسی ہی خواتین کے ساتھ ہوتا بھی برا ہی ہے۔ انہیں ملتا ہے اپنی ہی ناپسندیدہ نند کا بیٹا رشید اور گوگی نام کا داماد جو پیدا ہونے سے پہلے کا نالائق اور نٹھلا نکلتا ہے۔
کھانا کُھل گیا
یہ لوگ بریانی اور قورمہ کے شیدائی ہوتے ہیں اور شادی کی تقریب میں کھانے کا آغاز ان کے لیے دنیا کی ہر چیز سے زیادہ قیمتی ہوتا ہے- یہ لوگ آغاز سے اختتام تک کھانے کی ٹیبل کے اردگرد ہی دکھائی دیتے ہیں- اور کھانا کھلتے ہی ایسے پل پڑتے ہیں جیسے اسرائیلی کسی فلسطینی پر۔ اگر غلطی سے ان کی نظر تکوں پر پڑ جائے تو ان کے ساتھ ایسا انصاف کرتے ہیں کہ عالم ارواح میں مرغیوں کی روحیں تڑپ جائیں۔
ہمیں کیوں نہیں بلایا
ہر پاکستانی شادی کی تقریب میں چند رشتے دار ایسے ضرور دکھائی دیتے ہیں جنہیں اسٹیج پر آنے کی دعوت نہ دی جائے تو غصے میں آجاتے ہیں اور اس کا اظہار موقع پر ہی میزبان کے سامنے کرنے سے بھی باز نہیں آتے- ان کے نزدیک اسٹیج پر دولہا دلہن کے ساتھ تصویر بنوانا انتہائی ضروری ہوتا ہے- جبکہ ان کے لفافے میں سے 250 روپے سے زائد نہیں نکلتے۔ ایسے لوگوں کی اگر جاتے وقت تلاشی لی جائے تو ان کے موزوں میں سے بھی اسمگل شدہ بریانی نکلے گی۔
کھانا کھاتے ہوئے تصاویر لینے والا فوٹوگرافر
وہ انتہائی عجیب و غریب لمحہ ہوتا ہے جب آپ شادی کی تقریب میں کھانا کھا رہے ہوتے ہیں اور فوٹوگرافر آپ کی تصاویر کھینچنا شروع کردیتا یا پھر مووی بنانے والے سر پر پہنچ جاتے ہیں- ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے اس بات کے ثبوت اکھٹے کر رہے ہوں کہ آپ نے بھی کھانا کھایا تھا- جبکہ ان کے انداز دیکھنے لائق ہوتے ہیں۔ آپ پر اتنا فوکس کرتے ہیں کہ مونچھوں میں لٹکا چاول کا دانہ تک صاف نظر آجاتا ہے جبکہ یہی فوٹوگرافر دولہن دولہا کی واہیات ترین تصاویر کھینچنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔
سیلفی کے شوقین افراد
ہر شادی کی تقریب میں کچھ نوجوان لڑکے یا پھر لڑکیاں مختلف جگہوں پر سیلفی بناتے ہوئے ضرور دکھائی دیتے ہیں- کبھی دوستوں کے ساتھ سیلفی٬ کبھی دولہا یا دلہن کے ساتھ سیلفی نہیں تو داخلی راستے پر موجود گلدان کے ساتھ سیلفی- ایسا لگتا ہے ان لوگوں نے شادی میں شرکت ہی صرف اچھی سیلفی بنانے کیلئے کی ہے- یہاں تک کہ تقریب کے اختتام تک ان کا منہ فالج زدہ لگنے لگتا ہے۔
ڈانس کے شوقین
ہر خاندان میں ڈانس کے شوقین افراد ضرور موجود ہوتے ہیں اور پوری شادی میں مہمانوں کی زیادہ سے زیادہ توجہ حاصل کرنے میں کامیاب بھی رہتے ہیں- یہ ہر گانے پر ڈانس کرنے کا فن جانتے ہیں٬ اب یہ علیحدہ بات ہے کہ ان کی پرفارمنس مضحکہ خیز ہوتی ہے یا پھر داد دیے جانے کے قابل- جبکہ ایک عدد کزن ایسا بھی نکلتا ہے جو ناگن ڈانس سے کم پر بات بھی نہیں کرتا، اور ناچنے کے ساتھ ساتھ زمین پر لوٹتا بھی ہے اور ساتھ کھڑے لوگوں کو ڈستا بھی ہے۔ اسے بتانا پڑتا ہے کہ بھائی مت کر تیری ناخن چبھ رہے ہیں۔