Aaj Logo

شائع 22 نومبر 2017 06:17pm

شعیب آختر ، ویرات کوہلی سے متاثر کیوں؟

ویرات کوہلی  بھارت ٹیم کے ایک اچھے کپتان ہے جن کا ثبوت ہمیں ان کی کارگردگی سے دیکھنے کو ملتا ہے۔  بھارت ٹیم کے اسکیپر  صرف اپنی فٹنس سے ہی نہیں بلکہ اپنی جرات کی وجہ سے بھی مانے جاتے ہیں۔

کوہلی جس کی بدولت بھارت جون کے مہینہ میں ہونے والے آئی سی سی چیمپئن کے فائنل تک پہنچی تھی۔ البتہ ان کی ٹیم ہار گئی لیکن  کپتان نے ایک اچھے انداز سے اپنی ہار قبول کی۔

شعیب اختر جنہوں نے اپنی زندگی میں کھیل کے متعلق دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے درمیان ہونے والی کافی گرم گفتگو ں دیکھی ہیں وہ کوہلی کے اس انداز کو دیکھ کر کافی متاثر ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق شعیب اختر کا کہنا تھا کہ'میچ کے درمیان بھی ہمیں ایک دوسرے کی عزت کرنی چاہیے۔ میچ ہار جانا ایک عام بات ہے۔ کوہلی کو خراج پیش کرتا ہوں جو میچ ہارنے کے بعد  پاکستان کے دریسنگ روم میں جاپہنچے اور تمام کھلاڑیوں کو مبارکباد دی۔  اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان کے بارے میں اچھی باتیں بھی کی۔

کوہلی کا ہمیشہ سے پاکستان کے کھلاڑیوں کے ساتھ ایک اچھا تعلق رہا ہے اور انہوں نے کبھی  بھی پاکستانیوں کی تعریف کرنے کا موقع نہیں چھوڑا۔

ای ایس پی این سے گفتگو کرتے ہوئےپاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے بھی اپنے جذبات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ 'جب میری گیند پر کوہلی کا کیچ اظہر علی کے ہاتھوں چھٹا تو مجھے ایسا لگا کہ  آدھا میچ ہاتھ سے نکل گیا ہے۔  کیونکہ وہ ایک کھلاڑی ہے کہ اگر انہیں ایک موقع دے دیا جائے  تو وہ سنچری سے کم نہیں بناتے۔  90 فیصد جب بھی انہیں میچ میں موقع ملا ہے انہوں نے سنچری بنائی۔ ہر کوئی جانتا ہے کہ اگر  آپ نے کوہلی کا آوٹ کرلیا تو آدھا میچ بھارت کے ہاتھ سے نکل جاتا ہے اور جب تک وہ گراؤند میں موجود ہوتے ہیں 70 سے 80 فیصد  میچ بھارت کے حق میں ہوتا ہے۔ یہ وہ واحد کھلاڑی ہے جو دباؤ میں آنے کے بعد بھی عمدہ کارگردگی دکھا دیتے ہیں'

بشکریہ: ڈکن کرونیکل

Read Comments