اردو زبان کی افزودگی کیلئے مانے جانے والے مصنف عبدالقوی دسنوی کو ان کی 87ویں سالگرہ پربدھ کے روزگوگل سرچ انجن کی طرف سے ڈوڈل بنا کرخراج تحسین پیش کیا گیا۔ ڈوڈل میں یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ عبدالقوی دسنوی درمیان میں بیٹھے لکھ رہے ہیں جبکہ سرچ انجن کے پیچھے لکھے ہوئے الفاظ خطاطی میں دکھائی دےرہیں ہیں۔ بھارتی اردو مصنف، تنقید نگار اورماہر لسان، عبدالقوی دسنوی کا اردو لٹریچر کی ارتقاء میں کافی اہم حصہ رہا۔ نصف صدی کے ادبی کیریئر میں انہوں نے بےشمار فکشن، آپ بیتیاں، مضامیں اور اشعار لکھیں۔ ان کی چند مشہور تحریروں میں 'سات تحریریں'، 'مطالعہ خطوط اور غالب' شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے علامہ اقبال اور مولانا ابولکلام آزاد پر بھی مضمون لکھیں۔ انیسو تیس میں بِہار کے ایک دیسنا گاؤں میں پیدا ہونے والے عبدالقوی دسنوی کا تعلق پنڈت خاندان سے رہا۔ انہوں نے اپنی تعلیم ممبئی کے سینٹ ذیویر کالج سے حاصل کی جس کے بعد وہ بھوپال کے ایک پوسٹ گریجوایٹ کالج کے پروفیسر بنے جہاں انہیں اردو ڈیپارٹمنٹ کا سربراہ بنایا گیا۔ عبدالقوی دسنوی کا انتقال 7جولائی 2011 کو بھوپال میں ہوا۔ بشکریہ: ہندوستان ٹائمز