اسلام آباد:پاکستان نے سانحہ چارسدہ میں افغانستان کی سرزمین کے استعمال پرافغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم نے ثبوت دے دئیے ہیں افغان حکومت حملہ ایوروں کو کٹہرے میں لانے کیلئے تعاون کرے۔
باچاخان یونیورسٹی چارسدہ پر حملے میں ملوث دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے مل گئے ہیں۔درسگاہ کو نشانہ بنانے والے اور اکیس معصوم افراد کو شہید کرنے والے دہشتگرد طورخم کے راستے پاکستان آئے۔پاکستان اس حوالے سے تمام معلومات افغان حکومت کو فراہم کرچکا ہے۔وزیراعظم نواز شریف بھی واضح کرچکے ہیں کہ حملے میں افغان حکومت نہیں بلکہ نان اسٹیٹ ایکٹرز ملوث تھے۔
تاہم پاک سر زمین پر اس خونریزی کیلئے افغان سرزمین کے استعمال پرافغان سفارتخانے کے ناظم الامور سید عبدالناصر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور انہیں پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان ناظم الامور کو باضابطہ احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ انہیں بتایا گیا کہ باچا خان یونیورسٹی پر حملے کے منصوبہ سازوں نے افغانستان کی سرزمین اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک استعمال کیا۔
دہشتگردوں نے حملے کیلئے افغان موبائل فون سروس استعمال کیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کو تمام معلومات فراہم کردی گئی ہیں اب افغانستان دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے تعاون کرے۔