کیا آپ نے دماغ کو کھانے والے بیکٹیریا کے بارے میں سنا ہے؟
اس کانام 'نیگلیریا فاؤلیری' ہے، جسے عام طور پر نیگلیریا وائرس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ایک امیبا ہوتا ہے جو دماغ میں چھید کر کے گھس اندر گھس جاتا ہےاور اسے سڑانا شروع کردیتا ہے۔
یہ یک خلوی وائرس تازے پانی کی جھیلوں اور دریوؤں میں پایا جاتا ہے۔ نیگلیریا وائرس ناک کے زریعے داخل ہوکر دماغ تک پہنچ جاتا ہے۔ جہاں یہ دماغ میں سوزش پیدا کرکے اس کے ٹشوز کو ختم کردیتا ہے۔
یہ وائرس نایاب بھی ہے اور خطرناک بھی۔ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ آلودہ پانی کا استعمال کرنے والے لوگ اس سے بچے رہتے ہیں۔
اس وائرس سے متاثرہ لوگوں کو شروعات میں بخار اور متلی ہوتی ہے، پھر جیسے جیسے اس کے اثرات بڑھتے ہیں ہذیان کی کیفیت پیدا ہونے لگتی ہے اور بالآخر متاثرہ شخص کوما میں چلاجاتا ہے۔