یو اے ای میں فلم پر پابندی عائدہونے کے بعد اب پنجاب فلم سینسر بورڈ نے بھی نامعلوم افراد کے فلمساز کو نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ فلم کو لے کر مختلف حلقوں کی جانب سے مسلسل شکا یت سننے کو ملی ہے جس کی وجہ سےپنجاب میں فلم پر پابندی عائد کی جارہی ہے البتہ سینسر بورڈ نے فلم کے اس مخصوص حصہ کے بارے میں نہیں بتایا جس کی وجہ سے شکایات سننے کو ملیں۔
ان سارے معملات پر فلم کے ہدایت کار نبیل قریشی کا کہنا ہے کہ 'اس سے پہلے ہمیں سینسر بورڈ کی طرف سے اجازت مل گئی تھی اب جب فلم ریلیز ہونے میں ایک مہینہ باقی ہے اور سینسر بورڈ کی طرف سے یہ عمل ناقابل یقین ہے، اس عمل کی وجہ سے فلم متاثر ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری ہر سال صرف دو ایسی فلم بناتی ہے جس کی وجہ سے فلم انڈسٹری کو فائدہ ہوتا ہے اور اگران پر بھی یو ں پابندی عائد کردی جائیں تو فلم انڈسٹری شاید آگے نہ بھرسکے۔
رپورٹ کے مطابق ہدایت کار کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی یہ معاملہ کورٹ میں لے کر جائیں گے جس پر مزید تحقیقات کی جائیں گی۔