سعودی عرب میں طویل عرصے سے خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد پابندی کے اٹھائے جانے کے بعد ردعمل میں کا سلسلہ جاری ہے۔ جن میں سب سے زیادہ اکٹیووسٹز خواتین دکھائی دیں جنہیں پابندی کے دوران قانون توڑنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا انہوں نے اس اعلان کے ردعمل میں ٹوئٹر پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ منال ماسول ال شریف نے بین الااقوامی توجہ حاصل کرتے ہوئے ٹوئٹر پراپنی ویڈیو پوسٹ کی اور کہا کہ ' سعودی عرب اب پہلے جیسے نہیں رہے گا' #NewProfilePic#Women2Drive @LatuffCartoons ❤️ pic.twitter.com/KQ4n0Zblp1 — منال مسعود الشريف (@manal_alsharif) September 26, 2017 مس ال شریف کے ساتھ حراست میں لی جانے والی خاتون مائسا ال اماودی نے کچھ مہینے جیل کی سزا کاٹی تھی۔ انہوں نے یہ اعلان سنتے ہوئے ٹوئٹر پر لمبی فہرست پر مشتمل مرد اور عورت کے ایک دوسرے کے حقوق کے لئے لڑی جانے والی جنگ کے حوالہ دیا ۔ الجهود كانت جماعية وقائمة اسماء السيدات والرجال طويلة جداً،شكراً لكل من يؤمن بحقه وحق غيره ويسعى لنيله والقادم... https://t.co/Y6rkbpYhD9 — Maysaa al amoudi (@maysaaX) September 26, 2017 لوجین ہال ٹھول جنہیں کافی بار ڈرائیونگ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر جیل کی ہوا کھانی پڑی ، انہوں نے بھی ٹوئٹر پر اللہ کا شکر ادا کیا۔ الحمدلله. — لجين هذلول الهذلول (@LoujainHathloul) September 26, 2017 اکٹیووسٹ کے یہ ردعمل دیکھ کر ان کی سربراہ35 سالہ سعودی خاتون مروا افندی جنہوں نے عورتیں کے حق کے خلاف ڈرائیونگ پابندی پر احتجاج کیا تھا انہوں نے یہ اعلان کو 'اچھا' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ملک کی تمام عورتوں کو مبارکباد ، یہ ہم سب کی اصل جیت ہے' سعودی پریس ایجنسی اور اسٹیٹ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، شاہی فرمان جاری کیا گیا جس کے مطابق جون 2018کو خواتین پر لگائی گئی ڈرائیونگ پابندی میں تبدیلیاں کردی جائیں گی۔