دنیا کے زیادہ تر لوگ اب تک صرف برمودا ٹرائی اینگل کو ہی سب سے خطرناک اور پراسرار علاقہ مانتے ہیں، اس ٹرائی اینگل میں ہزاروں کشتیاں، انسان یہاں تک کہ ہوائی جہاز تک پراسرار طور پر غائب ہوچکے ہیں۔ جن کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ لیکن وہ یہ نہیں جانتے کہ کرہ عرض پر اس سے بھی زیادہ عجیب، خطرناک اور پراسرار جگہ موجود ہے، جسے ڈریگن ٹرائی اینگل کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ٹرائی اینگل ہزاروں ہوائی جہاز اور بحری بیڑے نگل چکا ہے۔ یہ جاپان اور فلپائن کے درمیان پیسیفک اوشئین میں موجود ہے، جس کا زیادہ تر حصہ فلپائن کی جانب آتا ہے۔ اس ٹرائی اینگل کے قریب سے گزرنے والے جہازوں سے دیکھا گیا ہے کہ اس ٹرائی اینگل کے قریب قطب نما کام نہیں کرتے، جبکہ اس میں سے کئی مختلف اقسام کی انجان مشینوں کو نکلتے دیکھا گیا ہے، جنہیں بعض لوگ خلائی مخلوق کی اڑن طشتریوں سے بھی منسوب کرتے ہیں۔ سممندر کے اس حصے کی پیمائش آج تک نہیں کی جاسکی، اس لئے کہا نہیں جا سکتا کہ یہ کتنا گہرا ہے۔ جنگ عظیم دوم کے ریکارڈز کے مطابق 1500 بمبار جہاز اور ہزاروں ملٹری اور سویلین جہاز اس مثلث میں غائب ہو چکے ہیں۔ یہاں گم ہونے والے جہازوں کی تعداد برمودا ٹرائی اینگل سے بھی زیادہ ہے۔ یہاں بنا انسانوں کے جہاز دیکھے گئے ہیں،جو وہاں منڈلاتے ہیں۔ انہیں گھوسٹ شپ کا نام دیا گیا ہے۔ اس پراسرار مثلث کے بارے میں جاننے کیلئے جانے والی ریسرچ ٹیمیں بھی آج تک واپس نہیں آ سکیں۔ یہ علاقہ جاپان کے ساحلوں سے دیکھا جاسکتا ہے، لوگوں نے یہاں اڑن طشتریوں کو دیکھا ہے جن کی روشنی سمندر پر پڑ رہی ہوتی ہے۔ ان بڑھتے پراسرار واقعات کو دیکھتے ہوئے جاپان کے ایک ادارے کو ان کی جانچ کا کام سونپا گیا۔ یہ ادارہ اڑن طشتریوں کو جانچنے اور ان کے شواہد اکٹھے کرنے کا کام کرتا ہے۔ جاپان کے اس ادارے نے اس علاقے کی 200 سے زائد تصاویر لیں جن میں کچھ عجیب اڑنے والی چیزوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ان چیزوں میں کتنی حقیقت ہے؟ اس بات کو جواب فی الحال کسی کے پاس نہیں۔ بشکریہ marineinsight