Aaj Logo

شائع 05 اگست 2017 05:19am

کوئی بھی جھوٹ پکڑنے کے 10 آسان طریقے

کسی کا جھوٹ پکڑنا ہمیشہ سے ایک مشکل کام رہا ہے، خاص طور پر جب اس کے پاس آپ سے زیادہ دلیلیں موجود ہوں۔ تو آپ کو کیسے پتا چلے گا کہ سامنے والا شخص جھوٹ بول رہا ہے یا نہیں؟

یہاں آپ کو جھوٹ کی پہچان کرنے کے دس آسان طریقے بتا رہے ہیں۔

٭ جسمانی حرکات

جھوٹ بولنے والے انسان کی جسمانی حرکات یکسر بدل جاتی ہیں۔ وہ اپنے ہاتھ چھپاتا ہے، جیبوں میں ہاتھ ڈال لیتا ہے، ہاتھوں کو کمر کے پیچھے باندھ لیتا ہے۔ یا پھر اپنے پاؤں کو ہلاتا ہے یا زمین پر بجاتا ہے۔ سوال پوچھے جانے پر ہونٹوں پر زبان پھیرتا ہے۔

٭ سانسیں

جھوٹ بولنے والے شخص کی سانسیں دل کی دھڑکن تیز ہونے اور خون کے بہاؤ میں تیزی آنے کے باعث تیز ہوجاتی ہیں۔

٭ اکڑ

آپ نوٹ کریں گے کہ جھوٹے انسان کے جسم میں اکڑن محسوس ہوتی ہے۔ کندھے اونچے ہوجاتے ہیں اور بازو اور ٹخنے مڑجاتے ہیں۔

٭ پسینہ

سفید جھوٹ ہمیشہ پسینے میں شرابور کردیتا ہے۔ یعنی جھوٹ بولنے والے کو زیادہ پسینے آتے ہیں۔

٭ نظر ملانا

اگر کوئی جھوٹ بول رہا ہے تو وہ نظر نہیں ملا پائے گا، لیکن اگر آپ اسے نظر ملانے کا کہیں گے تو وہ بنا پلک جھپے آپ کی آنکھوں میں مسلسل دیکھے گا یا پھر معمول سے زیادہ پلکوں کو جھپکے گا۔

٭ مدعا بدلنا

جھوٹا انسان اگر باہر سے پرسکون بھی دکھا رہا ہو تو بھی وہ اندر سے تذبذب کا شکار رہتا ہے۔ اس لئے وہ جلد سے جلد بات کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے۔

٭ چہرے کو چھونا

بار بار چہرے اور گردن کو چھونا، ناک کھجانا، بالوں میں ہاتھ پھیرنا اور بات کرتے ہوئے منہ پر پاتھ رکھنا جھوٹ کی نشانی ہے۔

٭ دفاعی طرز

جھوٹ بولنے والا زیادہ دفاعی انداز اختیار کرتا ہے۔ یعنی سوال کا جواب نہیں دیتا اور الٹا آپ پر الزام لگاتا ہے۔  اگر کوئی کہے کہ 'تم کیوں جاننا چاہتے ہو؟' یا 'یہ اہم نہیں ہے'، تو وہ اپنی برداشت کی حد کو پہنچ گیا ہے اور دفاعی انداز اختیار کر رہا ہے۔

٭ آواز اور رفتار

جھوٹ بولتے وقت انسانی کی آواز کی نالی سخت ہوجاتی ہے جس کے باعث اس کی آواز تیز ہوجاتی ہے، ساتھ ہی جھوٹے شخص کی بولنے کی رفتار بھی معمول سے تیز ہوجاتی ہے۔ وہ ہکلاتا ہے اور الفاظ کی غلطیاں بھی کرتا ہے۔

٭ ٹیکنالوجی

لیکن اگر کوئی شخص آپ کے سامنے نہ ہو یا میسیجز پر بات ہو رہی ہو تب کیسے پہچانیں گے؟ اگر وہ میسیجز پر جھوٹ بول رہا ہے تو اس کے لکھنے کا انداز بدل جائے گا، وہ جواب دینے میں دیر لگائے گا۔ ایسا شخص بات کو بدلنے کی کوشش کرےگا اور 'سچ کہوں تو' اور میرا یہ مطلب ہے کہ' جیسے جملے استعمال کرےگا۔

بشکریہ برائٹ سائیڈ

Read Comments