دن واقعی لمبے ہورہے ہیں اور ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ دن کا دورانیہ 25 گھنٹے تک پہنچ جائے گا۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی ڈرہم یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے 720 قبل مسیح سے لے کر حالیہ دور تک کے فلکیاتی اعدادوشمار کا جائزہ لیا۔
اس تحقیق میں شامل محقق لیزلی موریسن کا کہنا ہے کہ گزشتہ 27 صدیوں کے دوران دن کے اوسط دورانیے میں دو ملی سیکنڈ فی صدی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
یعنی اس حساب سے 20 کروڑ سال میں دن کے اوسط دورانیے میں ایک گھنٹے کا اضافہ ہوجائے گا۔
لیزلی کے مطابق دن کے دورانیے میں اضافے کی وجہ زمین کے مدار پر اثر انداز ہونے والی قوتیں ہیں جو رفتہ رفتہ اس کی گردش کی رفتار میں کمی کررہی ہیں۔
بشکریہ دی مرر