والدین کو اکثر یہ پریشانی لاحق رہتی ہے کہ ان کے بچے جھوٹ بولتے ہیں ،بچوں کے جھوٹ بہت معصوم اور بے ضرر ہوتے ہیں ، کارٹون دیکھتے وقت یا کھلتے وقت والدین اگر ان سے ہوم ورک کے متعلق سوالات پوچھیں تو وہ فوراً کہہ دیتے ہیں کہ کرلیا جبکہ ایسا نہیں ہوتا ،اکثر اوقات والدین بچوں کے جھوٹ بولنے پر حیران بھی ہوتے ہیں کہ انہوں نے اتنی چھوٹی سی عمر میں جھوٹ بولنا کہاں سے سیکھا۔
اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں یاتو آپ کے بچے کی صحبت صحیح نہیں ہے ،اس کے دوست اور آس پاس کے ماحول میں موجود دوسرے بچے بھی اپنے والدین یا اساتذہ سے جھوٹ بولتے ہیں یا پھر گھر اور اسکول کا ماحول سخت ہونے کی وجہ سے بچے اکثر جھوٹ بول جاتے ہیں۔
لہٰذا والدین کو چاہئے کہ اپنے بچے اور اس کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں اور اس کی نشوونما کے ساتھ بہتر تربیت کریں تاکہ اسے زندگی میں جھوٹ بولنے کی ضرورت پیش نہ آئے،یہاں 5 وجوہات بیان کی جارہی ہیں جن کی وجہ سے بچے جھوٹ بولتے ہیں۔
٭توجہ حاصل کرنے کیلئے
بچوں کے جھوٹ بولنے کی ایک بڑی وجہ توجہ حاصل کرناہے ،اکثر بچے تھوڑے شرمیلے واقع ہوتے ہیں وہ دوسرے بچوں کی طرح پر جوش نہیں ہوتے لیکن چاہتے ہیں کہ ان پر توجہ دی جائے ،لہٰذا وہ ماں باپ یا ٹیچر کی توجہ حاصل کرنے کیلئے مختلف کہانیاں بناتے ہیں تاکہ ان کی بات غور سے سنی جائے ،لیکن یہ طریقہ غلط ہے ماں باپ کو چاہئے کہ اپنے بچے کی اس عادت کو بناء سخت رویہ اختیار کیے تبدیل کروائیں۔
٭نتائج کے بارے میں فکر مند
اگر بچے کو ایسا محسوس ہو کہ ان کی کسی حرکت کہ وجہ سے انہیں ٹیچر یا والدین سے ڈانٹ پڑسکتی ہے تو وہ اس سے بچنے کیلئے اکثر اوقات جھوٹ بول جاتے ہیں ،مثلاً اگر بچے نے اسکول میں نئی پینسل کھودی اور اسے یہ ڈر ہو کہ اسے گھر جاکر ڈانٹ پڑے گی تو وہ جھوٹ بول دے گا لہٰذا والدین کو چاہئے کہ بچے کو پیار سے اس کی غلطی کے بارے میں سمجھائیں تاکہ وہ جھوٹ بولنے سے گریز کرے۔
٭اکیلا پن اور غیر محفوظ
بعض اوقات بچے اور اس کے دوسرے بہن بھائیوں کے درمیان تعلقات اتنے اچھے نہیں ہوتے جس کی وجہ سے وہ اکیلا پن اور غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں،اور اپنے طرز زندگی کے بارے میں دوسروں سے جھوٹ بولتے ہیں اس لیے والدین کو چاہئے کہ بچوں کی پریشانی کو سمجھیں اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں۔
٭ بچے کیلئے مثال بنیں
والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کیلئے ایسی مثال بنیں جسے دیکھ کر بچہ آپ جیسا بننے کی خواہش ظاہر کرے ،بچے اپنے آس پاس کے ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کو فوراً محسوس کرتے ہیں اور یہ تبدیلی ان کی شخصیت بننے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ،اگر انہیں برا ماحول فراہم کیا جائے تو وہ اکثر اپنے دوستوں سے گھریلو ماحول کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں لہٰذا بچوں کو ایک بہتر اور خوشگوار ماحول فراہم کرنے کی کوشش کریں۔
٭تصوراتی دنیا
اکثر چھوٹے بچوں کی ایک تصوراتی دنیا ہوتی ہے جو وہ اپنے ذہن میں بناتے ہیں ،تخلیقی سوچ رکھنے والے بچے ایسا کرتے ہیں،کیونکہ ان میں مشاہدہ کرکے چیزوں کو سمجھنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہوتی ہے ،لہٰذا جب بچے کہیں گھونے پھرنے کا ذکر کریں یا کہیں کہ ہم سمندر یا شاپنگ مال گئے تھے تو ایک مسکراہٹ کے ساتھ ان کی بات دہرائیں اور ان کی تصوراتی دنیا کو سچ بنانے کی کوشش کریں اس وقت تک جب تک بچے سمجھدار نہ ہوجائیں۔
یہ تحریر محض عام معلومات عامہ کیلئے ہے
Thanks to:http:gulfnews.com