Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

دنیا کے 11 عجیب اور غیر یقینی مقامات

شائع 13 اپريل 2017 12:00pm
فائل فوٹو فائل فوٹو

ہماری دنیا میں کچھ ایسی جگہیں بھی موجود ہیں جو آپ کو سوچنے پر مجبور کر دیں گی کہ آپ شاید کسی اور سیارے پر ہیں۔ دنیا میں سات عجعبے موجود ہیں لیکن یہ جگہیں ان عجوبوں سے زیادہ خوبصورت اور عجیب ہیں۔

٭ سکوترا آئی لینڈ، یمن

فائل فوٹو فائل فوٹو

سکوترا آئی لینڈ عجیب الخلقت ڈریگن ٹریز اور کچھ ایسی مخلوقات کا گھر ہے جو دنیا میں کہیں پائی نہیں جاتیں۔

٭ ڈیناکل ڈپریشن، ایتھوپیا

فائل فوٹو فائل فوٹو

 یہاں کےسلفیورک تالابوں سے  بھرے میدان انسانی زندگی کیلئے بالکل بھی موزوں نہیں ہیں۔

٭ تیانزی ماؤنٹین، چائینہ

فائل فوٹو فائل فوٹو

انہیں منحوس پہاڑ بھی کہا جاتا ہے۔ فلم اوتار میں دکھائے گئے پنڈورا کے اڑتے پہاڑ انہی پہاڑوں کو دیکھ کر ڈیزائن کئے گئے تھے۔

٭ جائنٹس کاز وے، آئرلینڈ

فائل فوٹو فائل فوٹو

آئرلینڈ کے جائنٹس کازوے 40000 انتہائی سڈول آتش فشائی پتھروں کے ستون پر مشتمل ہے۔ یہ ایک قدیم آتش فشاں کے پھٹنے کے بعد وجود میں آیا۔

٭ ڈیڈ ولی، نامیبیا

فائل فوٹو فائل فوٹو

نامیبیا میں موجود ڈیڈولی ایک خشک، وہم پیدا کرنے والی اور کیکر کے مردہ درختوں سے بھری جگہ ہے۔

٭ ریچٹ اسٹرکچر، ماریٹانیا

فائل فوٹو فائل فوٹو

اسے 'سہارا کی آنکھ' بھی کہا جاتا ہے، یہ 25 میل چوڑا ایک گڑھا ہے جو امین کے کٹاو کی وجہ سے وجود میں آیا۔

٭ ویتومو گلو ورم کیو، نیوزی لینڈ

فائل فوٹو فائل فوٹو

نیو زی لینڈ میں واقع یہ غار چھت سے لٹکتے چمکدار گلو ورم کی وجہ سے انتہائی دلکش اور عجیب نظر آتے ہیں۔

٭ ریڈ بیچ، چائینہ

فائل فوٹو فائل فوٹو

سویڈا نامی سمندی لال کائی سے ڈھکا یہ جزیرہچین کا ریڈ بیچ ہے جو انتہائی خوبسورت نظارہ پیہش کرتا ہے۔

٭ ڈور ٹو ہیل، ترکمانستان

فائل فوٹو فائل فوٹو

یہ ایک 226 فٹ چوڑا ایک گڑھا ہے 1971 سے آگ میں جل رہا ہے، جو سوویت رگ ڈرلنگ کے دوران قدرتی گیس کے مغارے میں گرنے کے باعث وجود میں آیا۔ اس میں آج تک آگ جلتی ہے۔

٭ ماربل کیو، چلی

فائل فوٹو فائل فوٹو

آبی نیلگوں رنگ کا یہ غار ایک گلیشئیل جھیل کے اندر بنا ہوا ہے۔ یہ جھیل چلی اور ارجنٹیان کے بارڈر کے پاس موجود ہے۔

٭ اینٹیلوپ کینئین، ایریزونا

فائل فوٹو فائل فوٹو

ایریزونا کے اینٹیلوپ کینئین غیر یقینی سینڈ اسٹون کی رنگین وادی پر مشتمل ہیں، جو لاکھوں سالوں کے مون سون اور سیلابوں کے باعث وجود میں آئے۔