Aaj News

ہفتہ, جنوری 11, 2025  
10 Rajab 1446  

نیلسن منڈیلا کے قریبی ساتھی احمد کتھراڈا 87 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2017 06:24am
احمد کتھراڈا کی نیلسن منڈیلا اور ان کی بیٹی زنڈزی منڈیلا کے ساتھ 2010 میں لی گئی ایک یادگار تصویر-فائل فوٹو احمد کتھراڈا کی نیلسن منڈیلا اور ان کی بیٹی زنڈزی منڈیلا کے ساتھ 2010 میں لی گئی ایک یادگار تصویر-فائل فوٹو

جنوبی افریقا میں نسلی تعصب کے خلاف جنگ کے رہنما اور نیلسن منڈیلا کے قریبی ساتھی احمد کتھراڈا 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، انہوں نے 26برس سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارا۔

جنوبی افریقا میں نسل پرستی کے خلاف تحریک آج کی دنیا میں جدوجہد کا استعارہ ہےاور احمد کتھراڈا بھی اسی گروہ کا حصہ تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا ہر پل دوسروں کے نام کردیا۔

وہ اتوار کو جوہانسبرگ کے اسپتال میں انتقال کرگئے، انہیں کل نجی تقریب میں سپرد خاک کردیا جائے گا۔

احمد کتھراڈا کو1964میں عمرقید کی سزا سنائی گئی اور پھر انھیں1989میں آزادی کا سورج دیکھنا نصیب ہوا۔

جب1994میں جنوبی افریقا میں جمہوری انتخابات ہوئے تو نیلسن منڈیلا نے احمد کتھراڈا کو اپنا سیاسی مشیر بنایا۔احمد کو' انکل کیتھی' کے نام سے پورے افریقا میں جانا جاتا ہے،ان کا ایک کمال یہ تھا کہ انہوں نے نسلی تعصب کے خلاف جنگ کو نسل پرستی سے الگ کیا۔

احمد کتھراڈا اور نیلسن منڈیلا کی 1990میں لی گئی ایک اور یادگار تصویر-فائل فوٹو احمد کتھراڈا اور نیلسن منڈیلا کی 1990میں لی گئی ایک اور یادگار تصویر-فائل فوٹو

کتھراڈا شمال مغربی صوبے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 12 برس کی عمر ہی سے ینگ کمیونسٹ تنظیم میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے لیکن جنوبی افریقا کی جدوجہد آزادی میں ان کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔