نیلسن منڈیلا کے قریبی ساتھی احمد کتھراڈا 87 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
جنوبی افریقا میں نسلی تعصب کے خلاف جنگ کے رہنما اور نیلسن منڈیلا کے قریبی ساتھی احمد کتھراڈا 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، انہوں نے 26برس سے زیادہ عرصہ جیل میں گزارا۔
جنوبی افریقا میں نسل پرستی کے خلاف تحریک آج کی دنیا میں جدوجہد کا استعارہ ہےاور احمد کتھراڈا بھی اسی گروہ کا حصہ تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا ہر پل دوسروں کے نام کردیا۔
وہ اتوار کو جوہانسبرگ کے اسپتال میں انتقال کرگئے، انہیں کل نجی تقریب میں سپرد خاک کردیا جائے گا۔
احمد کتھراڈا کو1964میں عمرقید کی سزا سنائی گئی اور پھر انھیں1989میں آزادی کا سورج دیکھنا نصیب ہوا۔
جب1994میں جنوبی افریقا میں جمہوری انتخابات ہوئے تو نیلسن منڈیلا نے احمد کتھراڈا کو اپنا سیاسی مشیر بنایا۔احمد کو' انکل کیتھی' کے نام سے پورے افریقا میں جانا جاتا ہے،ان کا ایک کمال یہ تھا کہ انہوں نے نسلی تعصب کے خلاف جنگ کو نسل پرستی سے الگ کیا۔
کتھراڈا شمال مغربی صوبے میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے 12 برس کی عمر ہی سے ینگ کمیونسٹ تنظیم میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ وہ اب اس دنیا میں نہیں رہے لیکن جنوبی افریقا کی جدوجہد آزادی میں ان کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
Comments are closed on this story.