فیس بک کا مستقل استعمال آپ کے دماغ کو خطرے میں ڈال سکتا ہے: تحقیق
ایک نئی تحقیق کا کہنا ہے کہ مستقل سوشل میڈیا سائٹ جیسے کے فیس بک وغیرہ کو چیک کرتے رہنا آپ کے دماغ کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ جب انسانی دماغ میں کوگنیٹو بیہیوریل نظاموں کےدرمیان توازن خراب ہوتا ہے ، تب سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کا مسائل زدہ استعمال زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں ڈی پال یونیورسٹی کے محققین کو معلوم ہوا کہ انسانوں کے دماغ میں دو مختلف نظام ہوتے ہیں جو ان کے فیصلہ کرنے پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
پہلا نظام خود کار اور فوری ردعمل (عموماً لاشعوری طور پر)ظاہر کرنے والا ہوتا ہے۔ جیسے کہ سوشل میڈیا پر نوٹی فیکیشن دیکھنے کے بعد ظاہر کیا جاتا ہے۔ دوسرا نظام سوچ بچار والا ہوتا ہے اور قدرے سست ہوتا ہے۔
دوسرا سسٹم افراد کو نبض اور رویوں جو ان کیلئے بہتر نہیں ہوتے ،پر قابو رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
جرنل آف منیجمنٹ انفارمیشن سسٹمز میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین کی ٹیم نے شمالی امریکی یونیورسٹی کے 341فیس بک استعمال کرنے والے طالب علموں کو شامل کیا۔
نتائج میں معلوم ہوا کہ مسائل زدہ فیس بک کا استعمال کرنے والوں میں پہلا نظام یعنی فوری جزباتی ردِ عمل کا اظہار مضبوط جبکہ دوسرا نظام جو نبض اور رویوں کو قابو میں رکھتا ہے کمزور تھا۔ جو دونوں نظاموں کے درمیان توازن بگاڑ رہا تھا۔
محققین کا کہناتھا کہ جتنا زیادہ ان دونوں نظاموں کے درمیان توازن خراب ہوگا اتنا ہی لوگ سوشل میڈیا کے مسائل زدہ استعمال میں مشغول ہوں گے۔
مزید یہ کہ فیس بک کا یہ مسائل زدہ استعمال طالبِ علموں کی اکیڈمی کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کررہا ہے۔جتنا زیادہ استعمال ہوگا اتنی ہی کم جی پی اےہوگی۔
بشکریہ زی نیوز
Comments are closed on this story.