ڈزنی کارٹون کے سارے کردار ہاتھوں میں سفید دستانے کیوں پہنتے ہیں؟
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ڈزنی کارٹون کے سارے کردار ہاتھوں میں سفید دستانے کیوں پہنتے ہیں؟
اس پراسرار راز پر سے آج ہم پردہ اٹھانے جارہے ہیں۔
میکی ماؤس پہلا ڈزنی کردار تھا جس نے دستانوں کی بنیاد رکھی۔ میکی ماؤس کے پہلا کارٹون 1928 میں ریلیز ہوا جس کا نام ' پلین کریزی' تھا۔ اس میں میکی ماؤس کے ہاتھ بالکل کالے تھے۔
پھر 1929 میں 'اوپری ہاؤس' میں میکی ماؤس کے کالے ہاتھوں کے بجائے سفید دستانے نظر آئے۔
والٹ ڈزنی جن 3 وجوہات کی بنا پر اپنے کرداروں کے ہاتھوں پر دستانے پہناتے ہیں، ان کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے۔
Saving time
کارٹون کے ہر شاٹ میں میکی ماؤس کے پنجے بنانے میں بہت وقت لگتا ہے لہذا والٹ ڈزنی نے فیصلہ کیا کہ پنجوں کے بجائے ہاتھوں پر سفید دستانے اورپاؤں پر سفید جوتے پہنا دیئے جائیں۔ اس طرح سفید دستانوں کا رواج ڈزنی کے تمام کرداروں پر عائد ہوگیا۔
Contrast
چونکہ پہلے کارٹون بلیک اینڈ وائٹ ہوتے تھے اور میکی ماؤس بھی کا رنگ بھی کالا تھا جس کی وجہ سے اس کارٹون کے ہاتھ واضح نظر نہیں آتے تھے۔ہاتھوں اور پاؤں واضح بنانے کے لیے والٹ ڈزنی نے سفید دستانوں کا سہارا لیا۔
Humanization
اپنی سوانح حیات میں والٹ ڈزنی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ 'وہ میکی ماؤس کو چوہوں جیسے ہاتھ اور پاؤں نہیں دینا چاہتے ہیں، یہ کردار انسانوں سے مماثلت رکھتا ہے اس لیے ہم نے سفید دستانوں کا انتخاب کیا'۔
بعدازاں سفید دستانوں والا رواج ڈزنی کے تمام کارٹوں پر رائج ہوگیا اور یوں ووڈی ووڈ پیکراور بگز بنی میں بھی سفید دستانے دیکھنے کو ملے۔
بشکریہ: برائٹ سائٹ
Comments are closed on this story.