Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

آنکھوں کے سرخ ہونے کے پیچھے کیا وجوہات ہیں؟

شائع 03 فروری 2017 06:55am
فائل فوٹو فائل فوٹو

کچھ لوگوں کی آنکھیں مسلسل سرخ رہتی ہیں جس کے باعث آنکھوں کی خوبصورتی ختم ہوجاتی ہے۔

آنکھوں کے سرخ ہوجانے کے پیچھے کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ جیسے کہ جن لوگوں کی نیند پوری نہیں ہوتی، آنکھوں میں جلن یا مسلسل آنکھوں سے پانی آنا، یہ چیزیں بھی آنکھوں سرخ ہونے کا باعث بنتی ہیں۔

ان کے علاوہ کیا وجوہات ہو سکتی ہیں اور ان سے کیسے نجات حاصل کیا جاسکتی ہے، آئیے جانتے ہیں۔

٭خشک آنکھیں

Image result for eye drops

خشک آنکھوں کی وجہ سے وہ سرخ ہوجاتی ہیں۔ جب آنکھیں خشک ہوتی ہیں تو ان میں جلن اور خارش ہونے لگتی ہے۔ جس کے باعث وہ سرخ ہوجاتی ہیں۔ مسلسل کمپیوٹر استعمال کرنے سے آنکھوں میں خشکی پیدا ہوجاتی ہے۔ اس کے لئے آپ آئی ڈراپس استعمال کرسکتے ہیں تاکہ آنکھوں میں سے خشکی ختم ہوجائے۔

٭ الرجی

Image result for eye allergy

کئی لوگ اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ گھر میں پالتو جانور کی موجودگی سے بھی آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں۔ جانوروں کے بال جھڑتے ہیں اور ان ہی کے سبب آنکھوں میں الرجی شروع ہوجاتی ہے۔ اس کے علاوہ کارپٹ کی دھول مٹی سے بھی آنکھوں میں الرجی ہوجاتی ہے۔ آنکھوں میں دن میں 3 یا 4 بار ٹھنڈے پانی سے دھوئیں اور الرجی دور کرنے کے لئے آئی ڈراپس استعمال کریں۔

٭ مختلف دوائیں

Image result for medicines

کچھ افراد گھر میں ہی ہلکی پھلکی بیماری کا علاج مختلف دوائیں کھا کر کرلیتے ہیں۔ کچھ دواؤں کی وجہ سے آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے ان میں خارش ہونے لگتی ہے لہذا گھر میں خود سے کوئی بھی دوا کھانے سے گریز کریں۔

٭ نیند کی کمی

Image result for lack of sleep

اگر آپ 7 یا 8 گھنٹے سے کم نیند لے رہے ہیں تو اس کی وجہ سے بھی آنکھیں سرخ  ہوجاتی ہیں۔ کوشش کریں کہ نیند پورے 8 گھنٹوں کی لیں اور ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق آنکھوں کے لئے موئسچرائزنگ ڈراپس استعمال کریں۔

٭ کانٹیکٹ لینس

Image result for contact lense

کانٹیکٹ لینس سے بھی آنکھیں سرخ ہوجاتی ہیں اور اگر کانٹیکٹ لینس کے ساتھ آنکھ میں کچھ چلا جائے تو اس سے بھی آنکھوں میں جلن اور سرخی آجاتی ہے۔ کانٹیکٹ لینس لگانے کے بعد آئی ڈراپس ڈال لیں اس سے آنکھوں میں جلن کم ہوجاتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کے لئے ہے، اس پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔