ناک کے بال توڑنا زندگی کیلئے خطرہ
ناک کے بال توڑنا آپکی موت کا سبب بن سکتا ہے۔ناک کے اندر موجود دو طرز کے بال ہوتے ہیں : وبریسی جوکہ عام طور پر ناک کے کنارے پر نظر آرہے ہوتے ہیں اور ہم ان کو نوچ کر نکالنا چاہتے ہیں۔
دوسری نوعیت کے بال عام طور پر ذرا اندر ہوتے ہیں جو کہ مائیکروسکوپک سیلیہ کہلاتے ہیں۔
سائنس کی زبان میں چہرے پر ناک اور لبوں کے درمیان موجود حصے کو سائنس کی زبان میں ڈینجر ٹرائینگل کہا جاتا ہے۔ چہرے کے اسہی حصے سے دماغ کا کوئی بھی حصہ وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ناک میں موجود خون کی ترسیل کی ذمے دار نسوں کا ملاپ دماغ تک خون پہنچانے والی نسوں سے بھی ہوتا ہے۔ اگر کوئی جراثیم ان نسوں تک پہنچ جائے تو وہ پھر دماغ تک رسائی حاصل کرسکتا ہے جس سے نہ صرف دماغ بلکہ ریڑھ کی ہڈی بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
اگر اس صورت میں جراثیم دماغ تک پہنچ جائے تو کمزور قوت ارادی کے افراد کیلئے شدید نقصان کا باعث بنتا ہے اور بعض صورت حال میں اسکی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔
لہذا اگر آئندہ آپ اپنے ناک کے بال کاٹنے یا توڑنا شروع کریں تو احتیاط کریں کہ کہیں یہ زیادہ ٹوٹ نہ جائیں اور آپ کی ناک کے اندر موجود حساس جلد پر یہ ختم نہ ہوجائیں جوکہ آپکی زندگی کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
Courtesy: Business Insider
Comments are closed on this story.