راکیش روشن کی بولی وڈچھوڑنے کی دھمکی
ممبئی:بھارتی فلم انڈسٹری کے جانے مانے پروڈیوسر اور ہدایت کار راکیش روشن ان دنوں سخت غصے میں ہیں،اور انہوں نے فلم انڈسٹری چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے۔
بھارتی ویب سائٹ بولی وڈ ہنگامہ کے مطابق ، دلبرداشتہ نظر آنے والے راکیش نے کہا ہے کہ بولی وڈ میں 50 سال گزارنے کے بعد انہیں محسوس ہوا کہ وہ انڈسٹری میں گندی سیاست نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا ' میں اور میرا بیٹا ہرتیک روشن بہت ہی سیدھے سادے لوگ ہیں ،ہمیں سینما سے محبت ہےاور ہم اس کا حصہ ہیں ،ہم زیادہ پیسے کے لالچی نہیں کیونکہ ہمیں اس انڈسٹری کا حصہ ہونے پر خوشی ہے'۔
بدقسمتی سے سیاست ہر جگہ موجود ہوتی ہے ،یہاں بھی ہےاوریہ ہماری قوت برداشت اور سمجھ سے باہر ہے'۔'
راکیش روشن کے غصے اور انڈسٹری چھوڑنے کی دھمکی دینے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ انڈین ایگزبیٹرز تھیٹرز میں ان کی فلم (قابل)لگانے کے وعدے پر قائم نہیں رہے،جبکہ اُن کا دعویٰ تھا کہ دو بڑی فلمیں (قابل اور رئیس) کو رواں ہفتے برابر اسکیرینز پر لگایا جائے گا۔
اسکرینز کا تناسب50:50 رکھاگیا تھا لیکن راکیش روشن کو اس وقت صدمہ پہنچا جب بدھ کی صبح ان کی فلم کو صرف 40 فیصد اسکرینز ملیں۔
اس 'دھوکے ' پر راکش روشن کا دل ٹوٹ گیا ،ان کا شکستہ لہجے میں کہنا تھا کہ' میرا تعلق فلم میکنگ سے بہت پرانا ہے،جہاں زبان سے کہہ دینا ہی کافی ہوتا ہے لیکن یہاں کے ڈسٹری بیوٹرز اور ایگزبیٹرز اپنی کہی ہوئی بات سے مکر جاتے ہیں'۔
مجھے نہیں معلوم ایسا کیوں ہے،لیکن اس بات نے میرا بہت دل دکھایا ،لہٰذا میں نے فلم انڈسٹری چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے '۔'
ان کا کہنا تھا'میں کسی بھی فلم کی طرف اشارہ نہیں کررہا ،لیکن فلموں کی ترقی اور بزنس کے لیے ضروری ہے کہ پروفیشنل انداز میں کام کیا جائے'۔
ہم سوچتے ہیں 'کارپوریٹ پروڈکشن ہاؤسز ہماری انڈسٹری کو 10 سال آگے لے گئے ہیں لیکن حقیقت دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے ہم مزید 20 سال پیچھے چلے گئے ہیں'۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو روز قبل شاہ رخ خان کی "رئیس"اور ہرتیک روشن کی "قابل"ایک ساتھ ریلیز ہوئی تھیں لیکن رئیس، قابل کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ بزنس کرکے 2017 کی بلاک بسٹر فلموں میں شامل ہوگئی۔
Comments are closed on this story.